وزیرآباد(نا مہ نگار) معروف عالم دین علامہ احمد ندیم قادری اور صاحبزادہ حماد الدین صدیقی مخلص نے کہا ہے کہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ بنت ابی ابکر زوجہ رسول خداؐآپ ؐ کی ولادت بعثت کے پانچویں سال ہوئی اور حالت ایمان سے پروش پائی چونکہ آپکے والد گرامی صدیق اکبرؓآپ ؓ کی ولادت سے پانچ سال قبل ہی اسلام لے آئے تھے آپ ؓ کے گھر کا ماحول اول دن سے اسلام کا گہوارہ تھاآپ ؓ کی پرورش آپ ؓ کے والد گرامی نے فرمائی اور بعد ازاں جب آپ حضورؐکی زوجیت میں آئیں تو پھر آپ ؓ کی تربیت خود آقا کریمؐنے فرمائی اور آپؓ وہ خوش نصیب خاتون ہیں جن کی گود میں اکثر اوقات حضورؐپر وحی کانزول ہوا کرتاتھانبی کریمؐکا روضہ انور تربت پاک قبر مبارک آپ ؓ کے حجرہ پاک میں بنی اور بوقت وصال آقا کریمؐکا سر انور آپکی گود مبارک میں تھاحضوراکرم ؐ کو آپؓ سے بے پناہ محبت تھی واقعہ افک میں خالق کائنات نے سورہ نور میں آپ ؓ کی برآت فرمائی اور سورہ نور کی کم و پیش دس میں آپ ؓ کی برآت کا اعلان کیا۔جودو سخاکا عالم یہ تھا ایک دن میں ستر سے اسی ہزار درہم اللہ کی راہ میں تقسیم فرمادیا کرتی تھیں۔ذوق عبادت نماز چاشت کی 8 رکعات آپ نے معمول کے ساتھ ادا فرمائی ان کو کبھی ترک نہ کیا اور آپ(رضی اللہ تعالی عنہا)فرمایا کرتی تھیں مجھے ان رکعات سے بڑی محبت تھیں عروہ بن زبیرؓفرماتے ہیں میں نے قرآن کے حلال وحرام،معانی قرآن،فرائض،ر، فقہ،بلاغت اور علم الانساب میں ام المومنین سے بڑھ کر کسی کو نہیں پایا۔مروی روایات کی تعداد 3983 بیان کی گئی ہے۔آپ ؓ کاوصال مبارک17 رمضان المبارک بروز منگل 58ھجری کو اس دار فانی سے عالم بقاء کو لبیک کہاآپ ؓ کی نماز جنازہ حضرت ابو ہریرہؓنے پڑھائی۔
