جہلم(چوہدری عابد محمود +دانیال عابد چوہدری)جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں سردی کی حالیہ لہر کے ساتھ خشک میوہ جات فروخت کرنے والوں کی دکانوں پر خریداروں کا غیر معمولی رش، سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کی مانگ کے پیش نظر دکانداروں نے خشک میوہ جات کے نرخوں میں بھی من مانا اضافہ کر دیا،تفصیلات کے مطابق جہلم شہر میں موجود خشک میوہ جات فروخت کرنے والے دکانداروں اور ریڑھی بانوں نے موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کے نرخوں میں من مانا اضافہ کرکے فروخت شروع کر دی ہے، سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہریوں نے خشک میوہ جات خرید کر اپنے عزیز و اقارب کو تحفہ تحائف جبکہ شادی بیاہ کی تقریبات میں جانے والے دوستوں نے بھی خشک میوہ جات سے تیار کئے ہوئے گانے وغیرہ اور شادی بیاہ کی رسومات کے دوران بد کے طور پر تقسیم کی جانے والی پڑیاں بھی خریدنی شروع کر رکھی ہیں جس کیوجہ سے خشک میوہ جات کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے، قابل زکر بات یہ ہے کہ مضافاتی علاقوں اور دیہاتوں میں آج بھی لوگ، پنیاں وغیرہ تیار کرنے کی غرض سے مائیں، نانیاں، دادیاں خشک میوہ جات سے دیسی گھی کا استعمال کرکے پنجیری(نشاستہ) تیار کرتیں ہیں اور اپنے لاڈلے بیٹے، بیٹیوں، پوتے، پوتیوں، نواسے، نواسیوں کو بھجواکر اپنی طرف سے محبت کا اظہار کرتیں ہیں، یہاں یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ مہنگائی کے اس پرفتن دور میں مڈل کلاس کے لوگ صرف مونگ پھلی تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں کیونکہ ناریل، کشمش، بادام، کاجو، اخروٹ، چلغوزے، صرف امیرآدمی خرید اور استعمال کر سکتے ہیں۔
