شعور تعلیم نہیں تربیت دیتی ھے؟

Spread the love

✍️۔ محمد طاھر شہزاد
8, جنوری: 2021
tahirshz@yahoo.com

شعور تعلیم نہیں تربیت دیتی ھے؟

کون کہتا ھے کہ تعلیم انسان کو شعور دیتی ھے؟ اگر تعلیم شعور دیتی تو روزانہ تعلیم یافتہ لاکھوں لوگ سڑکوں کے بیچ میں گاڑیاں کھڑی کر تے نظر نہ آتے؟ آپ نے تعلیم اور شعور کا فرق دیکھنا ھو تو سڑکوں پر روزانہ سکول اور دفتری اوقات میں دیکھ سکتے ہیں جہاں اعلا تعلیم یافتہ افراد پروفیسرز اور ڈاکٹرز تین رویہ سڑک پر ہمیشہ تیسری رو میں گاڑیاں چلاتے نظر آئیں گے جبکہ پہلی دو لائینیں خالی بھی ھوں تب بھی۔
میں اکثر سڑکوں پر تعلیم اور شعور کو خوب انجوائے کرتا ھوں جب میں پہلی یا دوسری خالی رو میں سکون سے ڈرائیو کرتا گزر جاتا ھوں مگر تعلیم یافتہ بے شعور لوگوں کو تیسری رو میں ایک دوسرے کے پیچھے ھارن بجاتے دیکھتا ھوں؟

آپ روزانہ سوشل میڈیا پر لاکھوں بے شعور پڑھے لکھے لوگوں کو دیکھ سکتے ہیں جو اپنے اپنے خداؤں یا پارٹی لیڈران کے دفاع میں اپنے رشتوں کے تقدس کو بھی اپنے پیروں کے نیچےمسلتے نظر آتے ہیں.
جبکہ شعور اچھی تربیت دیتی ھے.
میں نے ذیادہ تر بے شعور پڑھے لکھے دیکھے ہیں اور بہت سے با شعور ان پڑہ دیکھے ہیں؟
شعور کا تعلق اگر تعلیم سے ھوتا تو پڑھی لکھی لڑکیاں گھروں سے نا بھاگتی نظر آتی ؟ نہ پڑھے لکھے کالج اور یونیورسٹیوں کے بچے غلط راستوں پر چلتے نظر آتے
تعلیم اچھے مستقبل کی ضامن تو ھوسکتی ھے مگر ایک انسان کو شعور نہیں دے سکتی. شعور صرف تربیت دیتی ھے.
شعور ھوتا کیا ھے؟ شعور اچھائی اور برائی صحیح اور غلط کے فرق میں تمیز کا معیار شعور کہلاتا ھے.
آج اگر تعلیم شعور دیتی تو ہمیں اسمبلیوں میں پڑھے لکھے بھیڑئے ، ٹھگ اور شعبدہ باز نظر نہ آتے۔
آج اکر تعلیم شعور دیتی تو ہمیں اپنی عدالتوں میں عدل کا خون کرتے اور ضمیر کے سوداگر قاضی نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو ہمیں ہسپتالوں میں مسیحاؤں کے روپ میں بھیڑیئے نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو ہمیں عدالتوں میں کالے کوٹ میں چھپے انسانوں کے سوداگر نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو سیاستدانوں کے روپ میں شعبدہ باز نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو ہمارے سپاہ سالارز گھوڑوں اور گدھوں کی ٹریڈنگ کر کے ملک کی معیشت کو تباہ کرتے نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو ہمارے ملک کے سب ادارے اپنے اپنے کاموں کی نا اھلی کو چھپانے کے لیے دوسرے اداروں کے کام میں روڑے اٹکاتے نظر نہ آتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو سانحہ ساھیوال جیسے واقعات رونما نہ ھوتے۔
اگر تعلیم شعور دیتی تو پولیس کی وردی کو داغدار کرنے والے ضمیر فروش نظر نہ آتے۔
مگر کاش تعلیم شعور بھی دے سکتی؟

میں نے پانچ پانچ، چھ چھ پڑھے لکھے ڈاکٹرز اور انجینئیز، پروفیسرز کے والدین کو بڑھاپے میں بچوں کی ذیادتیوں کا رونا روتے دیکھا ھے مگر میرا ان سے یہی کہنا ھے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو اچھی تعلیم تو دلوانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی مگر کاش وہ اچھی تربیت بھی دے سکتے تو آج گلے شکوے کرتے نظر نہ آتے؟ آج کے بوڑھے ماں باپ نے کل اپنے ماں باپ بڑوں کے ساتھ سلوک اور معاشرے میں ظلم و ذیادتی کا بچوں کو جو سبق پڑھایا تھا وہی سبق وہی تربیت آج ان کے سامنے آتی نظر آرہی ھے.
آج پڑھے لکھے بے شعور والدین سڑکوں پر بچوں کے سامنے گالم گلوچ اور ٹریفک کی خلاف ورزیاں اور معاشرے میں ظلم و ذیادتی کی مثالیں قائم کر کے اپنے بچوں کو کیا شعور دے رہے ہیں؟
آج پڑھے لکھےسکولوں کے اساتذہ بچوں کو پیٹتے نظر آتے ہیں صرف اسی لیے کہ انہوں نے تعلیم تو حاصل کر لی مگر تربیت نے ان کے کردار سے شعور کو مار ڈالا؟
اگر تعلیم شعور دیتی تو والدین اپنی بچیوں کو تعلیم کے لیے گھر سے نکالتے وقت خوفزدہ نظر نہ آتے؟

اگر تعلیم شعور دیتی تو 10، 10 پڑھے لکھے بیٹوں کے والدین بڑھاپے میں لاوارث پڑے نظر نہ آتے؟
کاش ہم اپنے بچوں کی اچھی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے کردار کے ذریعے اچھی تربیت کا بھی خیال رکھیں تو ہم اپنے گھراپنے ملک کو جنت بنا سکتے ہیں؟

مگر کاش ؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں