حکومت تعلیمی اداروں کے تمام ملازمین کو فنڈ مختص کرے۔فضل شیر خان

Spread the love

پشاور کے اعلی تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے تعلیمی ادارے خسارے اور بحران کی طرف گامزن ہے۔پرووسٹ یونیورسٹی آف پشاور

پشاور(چیف اکرام الدین)پشاور خیبر پختونخواہ کی اعلی تعلیمی درسگاہ یونیورسٹی آف پشاور کے پرووسٹ ڈاکٹر فضل شیر خان نے کہا کہ حکومت تعلیمی اداروں کے کلاس تھری، کلاس فور ملازمین کو بھی ریلیف فنڈ مختص کرے انہوں نے کہا کہ جس طرح غریب عوام کیلئے حکومت کی طرف سے احساس ریلیف فنڈ مختص ہوا ہے اسی طرح سے پشاور تعلیمی اداروں کے کلاس تھری، کلاس فور، ملازمین بھی متاثر ہوئے ہیں۔اگر اس طرح اعلی تعلیمی درسگاوں کی بندش جاری رہی تو بمشکل اگلے ماہ کی تنخواہیں کو ملنا مشکل ہوگا پشاور کے تعلیمی اداروں کے مالی حالات خسارےکی طرف رواں دواں ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں جو کہ پشاور خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں کیلئے اندیشہ ہے انہوں نے کہا کہ تعلیمی سرگرمیوں کی بندش کی وجہ سے سٹوڈنٹس کو بھی درپیش مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔تعلیمی اداروں کا مالی دارومدار سٹوڈنٹس کے ایڈمشن، امتحانات کی رجسٹریشن فیسوں پر انحصار ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف پشاور کے پرووسٹ ڈاکٹر فضل شیر خان نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ ہاسٹل فیس، ایڈمیشن اور دیگر فیسوں کی مد میں اعلی تعلیمی ادارے چلتے آئے ہیں۔اب جب پورے ملک میں کرونا وائرس اور جاری لاک ڈون کی وجہ سے کالجز، یونیورسٹیاں کا بند ہونے کی وجہ سے ان کالجز اور یونیورسٹیوں میں کلاس تھری، کلاس فور، کی تنخواہیں نہایت ہی قلیل ہونے کے باعث ہے انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے پشاور کے اعلی تعلیمی ادارے مالی خسارے اور بحران کی طرف جا رہے ہیں جو ملک اور بالخصوص پشاور خیبر پختونخوا کے اعلی تعلیمی اداروں کیلئے بہت بڑا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مالی بحران اور نقصان کے خاتمے کیلئے حکومت کی جانب سے عملی ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے تا کہ جو پشاور خیبر پختونخوا کے اعلی تعلیمی ادارے خسارے بحران کی طرف گامزن ہے وہ مزید مالی نقصانات سے بچ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں