تحریر:ڈاکٹر شہزانہ امتیاز،گائناکالوجسٹ
ہمارے معاشرے میں حاملہ عورت کی دیکھ بھال کرنے والی بزرگ خواتین جہاں ان کو وزن اٹھانے اور اٹھنے بیٹھنے میں احتیاط کا مشورہ دیتی ہیں وہیں پر ان کو اچھی غذا کھانے کی بھی ترغیب دیتی ہیں،اور ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ جو عورت حمل کے دوران اچھی غذا لیتی ہے اور اپنی صحت کا خیال رکھتی ہے اس کا بچہ نہ صرف پیدائش کے وقت صحت مند ہوتا ہے بلکہ آنے والی زندگی کے مشکل ترین حالات کا مقابلہ بھی زیادہ بہتر طریقے سے کر سکتا ہے، اور اب غذائیت کے ماہرین نے اپنی تمام تر تحقیق کے نتیجے میں اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ ماں کی غذا کا اثر نہ صرف بچے کی جسمانی صحت پر پڑتا ہے بلکہ اس کا براہ راست اثر بچے کی ذہنی نشونما پر بھی ہوتا ہے- اور کچھ خاص غذاؤں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے استعمال سے بچہ ذہین پیدا ہوتا ہے ایسی ہی کچھ غذاؤں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے۔
1: زیادہ چکنائی والی غذاؤں ایک نئی تحقیق کے مطابق جن غذاؤں میں چکنائی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے ایسی غذا اگر حاملہ ماں استعمال کرے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کے دماغ پر بہت بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کے اندر ایک دماغی بیماری الزائمر میں مبتلا ہونے کے امکانات میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں – الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس سے انسان کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے یہ بیماری اگر ماں یا باپ میں سے کسی کو ہو تو بچے کے اس میں مبتلا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں مگر زیادہ چکنائی والی غذا بچے کو اس خطرے سے بچا سکتی ہے۔
2: مچھلی کے اندر اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے اور اس کو کھانے والی حاملہ ماں کی صحت کے لیے یہ بہت مفید ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ پیدا ہونیوالے بچے کی ذہانت میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہے-
3: ہرے پتوں والی سبزیاں ہرے پتے والی سبزیوں میں ایک جانب تو آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ حالت حمل میں ماں کے لیے بہت ضروری ہوتی ہیں – اس کے ساتھ ساتھ اس میں بڑی تعداد میں فولک ایسڈ موجود ہوتا ہے جس کی موجودگی بچے کو مختلف ذہنی اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھ کر اس کی پیدائش کے عمل کا آسان بناتی ہیں اس لیے حاملہ ماں کو ہرے پتوں والی سبزیوں اور دالوں کا استعمال بکثرت کرنا چاہیے۔
4: ٹماٹر اور سرخ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ٹماٹر چقندر اسٹرابیری وغیرہ ایسی سبزیاں اور پھل ہیں جن میں اینٹی آکسیڈنٹ بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور ان کا استعمال اگر حاملہ ماں کرے تو اس سے بچے کے محسوس کرنے کی حس کی نشونما بہتر طور پر ہوتی ہے اور اس کے حسی اعضا کی نمو میں بہتری آتی ہے اس لیے ان کا باقاعدہ استعمال بچے کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں –
5: انڈے غذائیت کے اعتبار سے ایک بہترین غذا ہے اس کا استعمال عام طور پر کرنا بھی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے- اس میں پروٹین کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ حالت حمل میں ماں اور بچے دونوں کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے اس کے علاوہ انڈے میں امائنو ایسڈ کی ایک قسم کولین پائی جاتی ہے جو بچے کی یاداشت پر براہ راست اثر انداز ہو کر اس کو بہتر بناتی ہے اور ذہنی نشونما کے لیے بہترین ہوتی ہے۔
6: خشک میوہ جات بادام، اخروٹ اور مونگ پھلی چلغوزے اور کاجو ایسے خشک میوہ جات ہیں جس کے اندر بڑی مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے- اس لیے دن بھر میں مٹھی بھر میوہ جات کا استعمال حاملہ ماں اور بچے کی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے اور بچے کی ذہنی نشونما کو بڑھانے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے – 7: دہی اور دودھ کا استعمال دہی،دودھ اوراس سے بنی اشیا میں کیلشیم، پروٹین کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو بچے کے نروز سیل کے بننے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور نروز سیل کے نظام کے مناسب انداز میں بن جانے کے سبب بچے کا اعصابی نظام مضبوط ہوجاتا ہے اور اس کی ذہانت میں اضافہ ہو جاتا ہے-
8: پنیر کا شمار ان غذاؤں میں ہوتا ہے جن میں بڑی مقدار میں وٹامن ڈی موجود ہوتی ہے اور وٹامن ڈی کی موجودگی بچے کے آئی کیو لیول کو بہتر بناتی ہے جو کہ ذہانت میں اضافے کا باعث ہوتی ہے- اس کے علاوہ حاملہ ماں کو چاہیے کہ وٹامن ڈی کے حصول کے لئے کچھ وقت سورج کی روشنی میں لازمی گزاریں –
پاکستان میں 86 فی صد خواتین دورانِ حمل ورزش یا چہل قدمی کے بجائے اپنا زیادہ تر وقت ٹی وی یا موبائل دیکھ کر گزارتی ہیں۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ ان اہم فوائد سے فیضیاب نہیں ہو پاتیں جو دورانِ حمل باقاعدگی سے ورزش کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ورزش دل اور شریانوں کی صحت کو بہتر کرتی ہے دورانِ حمل ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن سے محفوظ رکھتی ہے وزن میں ضرورت کے مطابق اضافے میں مددگار ہوتی ہے اور زچگی کے بعد ہونے والے ڈپریشن سے محفوظ رکھتی ہے۔
