نجی اسکولوں کو ہرقسم کے ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیا جائے

Spread the love

نجی اسکولوں کو ہرقسم کے ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، یکم جون سے اسکولوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے اگر ایسا نہ ہوا تو نا قابل برداشت تعلیمی نقصان ہوگا:سکندر علی مہر، میر دوست عمرانی

جیکب آباد (نامہ نگار) نجی اسکولوں کو ہرقسم کے ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دیا جائے، یکم جون سے اسکولوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے اگر ایسا نہ ہوا تو نا قابل برداشت تعلیمی نقصان ہوگا، نجی تعلیمی اداروں سے ہونے والی ناانصافیاں بند نہ ہوئیں تو آدھے اسکول بند ہوجائیں گے جس سے قوم کا بڑا نقصان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن جیکب آباد کے صدر سکندر علی مہر، میر دوست عمرانی، داد محمد بروہی، نصیب اللہ ہانبھی، جان پرویز، علی حسن جتوئی، زاہد علی وگن و دیگر عہدیداران نے اپنے ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے ریلیف پیکیج میں پرائیویٹ اسکولوں کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے پر انتہائی افسوس ہوا ہے، وقت سے پہلے اور لانگ ٹائم اسکولوں کو بند کرنے سے تعلیمی میدان میں ایک بحران پیدا ہوچکا ہے جسے قابو پانا مشکل کام بن گیا ہے لیکن ہم پر امید ہیں کہ اس مشکل پر قابو پالیں گے تعلیمی میدان میں نجی تعلیمی اداروں کا اہم کردار ہے اور بہتر تعلیم دینے میں بھی نجی اسکولوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل رہا ہے لیکن موجودہ حالات میں پیدا ہونے والی پریشانیوں کے باعث اسکولوں کی عمارتوں کے کرائے اور اسٹاف کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے بھی اسکول مالکان مکمل کوشش کررہے ہیں، نجی اسکول ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ یکم جون سے اسکول کھولنے کی اجارت دی جائے اور ایس او پیز پر پہلے بھی عمل کیا ہے اور اب بھی عمل کریں گے اگر جون میں اسکول کھولنے کی اجارت نہیں دی تو کروڑوں طلبہ وطالبات کا نقصان ہوگا اور ملک میں سینکڑوں اسکول بند ہونے کا خدشہ ہے جس سے بے روز گاری میں اضافہ ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں