‏جرنیلوں پر کرپشن کے الزامات

Spread the love

تحریر و تحقیق چوہدری زاہد حیات
پاک فوج سے بُغض و نفرت رکھنے والےدفاع پاکستان کے دُشمن اکثر پاک فوج پر الزام لگاتے ہیں کہ اعلیٰ فوجی افسران کرپشن کے مرتکب ہوئے آئیں حقائق دیکھتے ہیں
مارشل لإ لگانے والے پہلےجنرل ایُوب خان طویل عرصہ اقتدار میں صرف رہے اور صرفایک بنگلہ پاکستان میں بنا سکےناں کوئی مِل ناں فیکٹری
یحییٰ خان کی اور کمزوریوں پر بات ضرور کی جا سکتی ہے مگر بینک بیلنس اُن کا بھی زیرو نکلا۔
جنرل ضیاء اُلحق کی موت کے بعد اُن کےنام کوئی بینک بیلنس ناں جاٸیداد بس پنشن اور دیگر واجبات اُن کے لواحقین کو ملے۔
جنرل مُشرف طویل اقتدار کے بعد تمام ریٹاٸرڈمنٹ کے پیسے سے
‏بُرج الخلیفہ پر ایک فلیٹ لے سکے جیسے کوئی بھی دیگر سرکاری ملازمین کی طویل عرصے کے بعد حسرت ہوتی ہے کہ ریٹاٸرڈمنٹ کے پیسوں سے زندگی کا کوئی شوق پُورا کریں گے۔ جنرل مُشرف بھی یہ ایک فلیٹ ہی لے سکے ناں کوئی مِل ناں فیکٹری ناں پلازے۔
میرا جسم میری مرضی کی رُوح رواں Saath Forum کی ایک لبرل عائشہ‏ نے اپنی کتاب میں لکھا جنرل کیانی کا آسٹریلیا میں جزیرہ ہے تمام پاکستان افواج مُخالف دُشمن سر ہلانے لگے وہ آج تک نہیں بتاسکی جزیرے کا نام کیا ہے آسٹریلیا کے کس شہر یا علاقے میں ہے۔ اور اس جزیرے کا پتہ کیا ہے
پوری دنیا کا میڈیا اِس نامعلوم جزیرے کی ایک تصویر نہیں ڈھونڈ سکا۔
اس طرح جھوٹی اور فیک رپورٹس بنانے پر سُپریم کورٹ میں مُعافی مانگنےاور جرمانہ بھرنے والا ایک صحافی احمد نورانی ہےجس نے بھارتی ریٹاٸرڈ میجر گورو آرٸیہ کی ایک ٹویٹ پر کہانی بنائی کہ پاپا جونز پیزا کمپنی جنرل عاصم باجوہ کی ہےجبکہ 1984میں جنرل عاصم باجوہ کیپٹن بھی ناں تھے جب یہ کمپنی معرضِ وجودمیں ائی 20سال قبل عاصم باجوہ صاحب کے بھائی نےجب آسٹریلیا میں اس کی فرنچاٸز لی تب جنرل عاصم میجر تھے۔
ہاں ابدوز کیس میں اک نیوی کے کمانڈر نے زرداری صاحب کی سہولت کاری کی جس پر اُن کا کورٹ مارشل ہُوا اُنہیں زرداری صاحب سے لئے پیسےواپس کرنا پڑےسزا ہوئی۔ مگر کیا کوئی بتائے گا کہ زرداری صاحب نے کتنے پیسے واپس کیئے؟ کتنی سزا بُھگتی؟
حقائق کو غور سے پڑھیں تو آپ کو یہ سمجھنا مشکل نہیں ہو گا کہ یہ اان الزامات میں کتنی سچائی ہے
پاک افواج زندہ باد❤️ پاکستان پائندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں