چوہدری زاہد حیات
1-عمران خان وہ مسلمان پہلا وزیراعظم ہے جس نے ہالینڈ کی حکومت تک احتجاج کر کے گستاخانہ خاکوں کی نماٸش کو رکوایا
2-عمران خان پہلا وزیر اعظم ہے جس نے دنیا کو بتایا کہ خودکش دھماکے سب سے پہلے مسلمانوں نے نہیں ہندووں نے شروع کیے
۔۔ اور دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنا غلط ہے۔ اور نا دہشتگردی کا تعلق اسلام سے ہے
3-عمران خان واحد لیڈر ہے وہ مسلم حکمران ہے جس نے دنیا کو بتایا کہ اسلام شدت پسند یا لبرل نہیں ایک ہی ہے جو ہمارے نبی محمد ﷺ کا ہے۔
4-عمران خان نے دنیا بھر کے فورمز پر جا کے اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھاٸی۔ اور مسلمانوں کے خلاف تعصب کی کھل کر مذمت کی
7-عمران خان نے سب مسلمانوں کو آپس میں جوڑنے کی کوشش کی۔۔ سعودیہ اور ایران کی صلح کرانے کی کوشش کی
8-عمران خان نے فحاشی کے خلاف آواز بلند کی اور ترکی کے اسلامی ڈرامے دیکھنے کی تلقین کی اور اسکا اہتمام کیا اور مسلمانوں کو ان کے درخشاں ماضی یاد کروانے کی کوشش کی
9-عمران خان نے ختم نبوت کو بچوں کے سلیبس میں شامل کروایا5-عمران خان نے بحثیت وزیراعظم سری لنکا میں مسلمانوں کو دفنانے کی اجازت لے کر دی۔
6-عمران خان نے پوری دنیا کو سمجھانے کی کوشش کی کہ آذادی اظہار کے پیچھے چھپ کے آپ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی نہیں کر سکتے10-عمران خان نے رحمت العالمین کانفرنس شروع کرواٸی۔
11-عمران خان نے پہلی بار مدرسے کے بچوں کے لیے آواز اٹھاٸی کہ انہیں بھی دنیاوی تعلیم دی جاٸے تاکہ وہ بھی دنیا کا مقابلہ کر سکیں۔ اور انھیں بھی وہ سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات کیے جو دوسرے سکولوں میں بچوں کو حاصل ہیں
12-عمران خان نے رسول اللہ ﷺ کی سیرت پر Phd کرانا شروع کی13-عمران خان نے مدینہ کی ریاست بنانے کی بات کی۔۔ پاکستان کو سپر پاور نہیں بلکہ فلاحی ریاست بنانے کی بات کی
14۔مغرب میں سلمان رشدی گستاخ کے بعد ہر کچھ وقت کے بعد گستاخی ہوتی رہی۔ اس کو ہمیشہ کیلیے بند کروانے کیلیے عمران خان نے تمام مسلمان سربراہان کو خط بھیجے کہ آو ملکریہ معاملہ اٹھائیں تاکہ جلد حل ہو سکے اور ہمیشہ کیلیے یہ گستاخی کا سلسلہ بند ہو سکے
• 47 سال بعد کامیاب سفارتکاری کے باعث OIC کا کامیاب اجلاس پاکستان میں منعقد کروا دیا جس سے پر دنیا اور عالم اسلام میں پاکستان پر اعتماد مزید بہتر ہوا
• بھارت کو 27 فروری کو ناکوں چنے چبواۓعمران حکومت نے
• بھارت کو کشمیر پر بھرپور طریقے سے ننگا بھی کیا گیا اور عالمی فورمز پر بھارت کے خلاف لابنگ بھی کروا گئی
• کئی دہائیوں بعد امریکا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر امریکا کو کسی نے ذلیل بھی کیا اور مزید اڈے دینے سے انکار بھی کیامزید امریکی جنگ کا حصہ بننے سے بھی انکار کیا اور اسکی سخت مخالفت بھی کی
• یہ عمران خان ہی ہے جس کی کامیاب خارجہ پالیسی کی وجہ سے امریکا کو اس خطے سےباہر ہوچکا ہے
• بھارت کے لیے افغانستان میں زمین تنگ ہو گئی اور اربوں۔ ڈالرز کی انویسٹمنٹ چھوڑ کر بھاگ وہی بھارت جس کے تمام تر دہشتگردی کے کمپب افغانستان میں تھے اور وہاں سے وطن عزیز میں دہشت گردی کی جاتی تھی
معاشی کامیابیاں
تین سال پہلے 20 ارب ڈالر،خساری تھا
آج 1.8 ارب ڈالر سرپلس
فارن کرنسی ریزروز: تین سال پہلے کل 7 ارب ڈالرز
جوکہ آج 27.40 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں
ٹیکس کیلکشن:
تین سال پہلے 3400 ارب روپے، ٹیکس کولیکشن تھی
جو پچھلے سال 4700 ارب تھی جو 2022 کے لئے ہدف 6400 ارب روپےرکھا گیاترسیلات زر:
تین سال پہلے 19.9 ارب ڈالر تھیں
آج 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا
ڈیم
51 سال بعد 12 نئے ڈیموں کی تعمیر شروع کی گئی ہے
تعلیم
سارے پاکستان کے لیے یکساں نصاب۔
پانچویں جماعت تک بطور سبجیکٹ قرآن پاک کا ناظرہ لازمی قرارچھٹی کلاس سے بارہویں تک بطور سبجیکٹ قرآن پاک کا ترجمہ لازمی قرار ورنہ امتحانات میں کامیابی ناممکن پرائیویٹ سکولز کو بھی اسکا پابند کیا گیا معشیت:
کرونا وبا کے باوجود جہاں دنیا کی معیشیتیں سکڑ گیں پاکستان کی معیشیت اقوام متحدہ اور موڈیز کے مطابق 2022 میں پاکستان کیجی ڈی پی 4•4 ہوگی
• عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستانی معیشیت پر اعتماد کا اظہار
• حکومت سمبھالتے ہی خزانہ خالی ہونے اور بیرونی قرضوں اور انکے سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے 3 سال میں مختلف عالمی مالیاتی اداروں اور ملکوں سے 36 ارب ڈالرز قرضہ لیا گیاجس میں س 29.75 ارب ڈالر قرضہ واپس بھی کیا گیا یعنی پچھلی حکومتوں کے لئے ہوئے قرضوں اور انکے سود کو واپس کرنے کے لئے خزانے میں کچھ نہ ہونے کی وجہ سے مزید قرض لینے پڑے ورنہ ملک کا دیوالیہ نکل جاتا اس وجہ سے ہمارے ایٹم بم اور سی پیک اور ریکوڈک ذخائر کو شدیدخطرات لاحق ہو گئے تھے
• انڈسٹری کی وجہ سے معشیت میں 18 فیصد اضافہ
• جوکہ دس سال بعد ممکن ہوا۔
• سیمنٹ کی سیل میں 242 فیصد اضافہ۔
• گاڑیوں کی سیل میں 100 فیصد اضافہ۔
• موٹر سائیکل کی سیل میں 3 گنا ریکارڈ اضافہ
• ٹریکٹر کی سیل میں ریکارڈ اضافہ• ایگریکلچر:
• کسان کو 1100 ارب روپے اضافی ملے۔( گنے کی قیمت جو 70 سالوں سے 150 سے بڑھ نہ سکی تھی اسے بڑھا کر 280 روپے من کر دیا اور گندم جو 1300 سے اپر نہ جا سکی تھی آج وہ 2000 روپے من سے تجاوز کر چکی ہے یہ قیمتیں غریب کسان کو فائدہ دینے کے لئے بڑھائی گئیںجس سے 1100 ارب روپیہ کسان زمیندار طبقہ کو زیادہ ملا )
• کسان کو کسان کارڈ جس کے ذریعے سبسیڈیز براہ راست کسان تک پہنچ جائیں گی۔
• نیب ریکوری:
• 290 ارب روبے 18 سال میں
• 534 ارب روپے 3 سال میں
• غریبوں پر خرچ:
• پہلے صرف 110 ارب روپے،
• اب 260 ارب روپے۔ احساس پروگرام میں 70 لاکھ خاندانوں کو 13000 روپے دئے گئے اور مزید یہ سلسلہ چلتا رہے گا ان شاء اللّه
• غریب غربا مزدوروں کے لئے لنگر خانے بناۓ گئے
• سڑکوں فوٹ پاتھوں پر شدید سردی اور شدید گرمی میں سونے والے دور دراز سے شہروں میں آے غریب مزدوروں بچوں اور عورتوں کو تمام ترسہولیات سے آراستہ پناہ گاہیں بنا کر دیں
• کرونا پر خرچ:
• پاکستان دنیا میں تیسرے نمبر پر
• (ورلڈ بنک کے مطابق)
• اسکالرشپس:
• لڑکیوں کے لیے لڑکوں سے زیادہ (اسکولز کیلئے)
• لڑکے اور لڑکیوں دونوں کے لیے برابر (انڈر گریجوایٹس کیلئے)
• جانشینی سرٹیفیکٹ• پہلے عدالت سے برسہا برس بعد ملتا تھا،
• اب نادرا سے 15 دن میں حصول ممکن۔
• کامیاب پاکستان پروگرام:
• 40 لاکھ غریب خاندانوں میں،
• ایک فرد کو بلا سود قرضہ،
• ایک فرد کو ٹیکنیکل ٹریننگ،
• انقلابی صحت کارڈ
• اپنا گھر اسکیم:
• کرائے کے برابر بنک کو قسط دے کر اپنا گھر• اسپشل پیکجز:
• سندھ کی 14 ڈسٹرکٹس کیلئے، کراچی میں گرین لائن بس اسٹاپ پروجیکٹ مکمل کئی دہائیوں بعد کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کا کام تقریبن مکمل ۔کراچی ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ کی تکمیل 50 سال بعد کراچی کے بند نالوں کو قبضہ مافیا سے بازیاب کروا کر انھیں چلا دیا گیاجس سے کراچی میں سیلاب کے خطرات بہت کم ہو گئے
بلوچستان کی 9 ڈسٹرکٹس کیلئے،
اور گلگت بلتستان کیلئے،
1300 ارب روپیہ مختص کیا ہے۔
ایز آف بزنس میں پاکستان دنیا میں 28 درجے اوپر چلا گیا۔
اوور سیز پاکستانیوں کے سروے کے مطابق پاکستان پر بزنس کنفیڈنس 108 فیصد بڑھاجلالپور نہر منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں
چکوال سے میانوالی موٹروے
سیالکوٹ سے جہلم موٹروے بینظیر پروگرام سے تقریباً 8 لاکھ 55 ہزار اک جج سمیت غیر مستحق لوگوں کو نکال کر مستحق لوگوں کا اندراج.
تعلیم اور صحت کے میدان میں سٹاف کو پورا کرنا حاضری کو باٸومیٹرک سسٹم کے ذریعے کنٹرول کرنا
لاہور تا ملتان تا سکھر موٹروے کی تکمیل آگے سے ملحقہ حیدرآباد موٹروے پر کام جاری
.زیادہ تر اداروں کی نظام کو ڈیجٹلاٸز کرنا.مانیٹرنگ ادارہ قاٸم کرنا جو ماہ میں ایک بار اچانک بغیر اطلاع کے چھاپہ مار کر کسی بھی چیز کی کمی یا لاپرواہی کی انویسٹیگیشن کرنا
.نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے بہت کچھ کرچکے ہیں مزید کوشش جاری ہیں ان شاء اللہ
لیڈر اور سیاست دان میں فرق ہوتا اور عمران خان سیاستدان نہیں لیڈر ہے جو ووٹرز کو خوش کرنے پالیسی کی بجائے اس مملکت خداداد کو عظیم فلاحی ریاست بنانے پر گامزن ہے
