روس اور یوکرائن تنازعہ

Spread the love

تحریر: صبا زبیری

ہم نے جب بھی تاریخ کا مطالعہ کیا واضح رہا کہ زر اور زمین ہی جنگ و جدول کا باعث بنے اور انہی کے باعث کتنی ھی قیمتی جانیں مٹی میں رل گئی ۔

بقول شاعر :
اچھی شکل بھی کیا بری شے ہے
جس نے ڈالی نظر بری ڈالی

اب دیکھنا یہ ہے کہ یوکرائن کی شکل میں وہ خوبصورتی کہاں چھپی ہے جس کی بدولت روس نے اس پر ہلہ بول دیا ۔جب بھی کبھی دو ممالک کے درمیان تنازعہ یا جنگ جیسی خطرناک صورتحال بنتی ہے تو اس کے پیچھے کچھ عوامل ضرور ہوتے ہیں موجودہ صورتحال جو کہ روس اور یوکرین کے درمیان ہے اس کو واضح سمجھنے کے لئے کہ آخر روس نے یہ قدم کیوں اٹھایا ؟ ضروری ہے کہ یوکرین کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جائیں ۔

یوکرائن ‘روس کے بعد یورپ کے مشرق میں واقع دوسرا بڑا ملک ہے اس کی سرحدیں شمال میں بیلاروس، مغرب میں پولینڈ، سلو واکیا اور ہنگری ،جنوب میں رومانیہ اور مالڈووا (ب)جبکہ بحیرہ ازوف اور بحیرہ اسود کے ساتھ ساحلی پٹیاں بھی ملی ہوئی ہیں ۔جب کہ اس کی مشرقی اور شمال مشرقی سرحدیں روس کے ساتھ ملتی ہیں ۔اس کا رقبہ 628-663 کے ایم2, اور آبادی تقریبا 43 ملین ہیں ،مذہبی اعتبار سے %87.3عیسایت پر مشتمل ہے ۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سرحدی طور پر تو یہ کئی ممالک اور سمندر سے جڑا ہے لیکن آخر وہ کون سے عوامل ہیں جنہوں نے روس کو اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر اس پر حملہ کرنے پر مجبور کر دیا ؟اور دوسری طرف یہ عوامل یورپ امریکہ اور یوکے کو یوکرائن کے حق میں ساتھ دینے پر مجبور کر رہے ہیں ۔

تو جناب جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا کہ سرحدی لکیریں دوسرے ممالک کے ساتھ جڑی ہونے کے علاوہ اس کے پاس ساحلی پٹیاں بھی موجود ہیں یہی وہ وجہ ہے جس نے روس کی راتوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں روس کے پاس پوری دنیا کے %35 گیس کے ذخائر موجود ہیں۔روس انہی سمندروں کی بدولت یورپ ترکی ۔ مرکزی ایشیا اور امریکہ تک اپنی گیس سپلائی کرنےکے لیے اسے یوکرائن سے ہو کر گزرنا پڑتا ھے ۔
یہ تو ہوگئی روس کی بات اب کرتے ہیں یوکرائن کی بات جیسا کہ یہ یورپ کا روس کے بعد دوسرا بڑا ملک ہے وہیں اس کے پاس ذخائرمیں یورینیم ہے ۔ اور یہ یورینیم کے ذخائر میں یورپ میں پہلے نمبر پر ہے ۔یورپ میں دوسرے اور دنیا میں دسویں نمبر پر اس کے پاس ٹائٹینیم کے ذخائر موجود ہیں ۔دنیا میں دوسرے نمبر پر اس کے پاس میگنیشیم کے ذخائر اور لوہے کے ذخائر میں یہ دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے ۔اس کے پاس یورپ میں تیسرے نمبر پر شیل گیس اور تانبے کے ذخائر بھی ہیں ۔اس کے ساتھ یہ قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے اس کے پاس دنیا میں ساتویں نمبر پر کوئلے کے ذخائر بھی موجود ہیں ۔

یوکرائن ایک بہترین زرعی ملک بھی ہے یہ کالی مٹی کے حوالے سے دنیا میں تیسرےنمبر پر، سورج مکھی کی پیداوار اور اس کے تیل کی برآمدات میں پہلے نمبر پر ،باجرے کی برآمدات میں چوتھے نمبر اور اگانے میں دوسرے نمبر پر ، تیسرے نمبر پر مکی اگانے اور چوتھے نمبر پر برآمدات پر ،آلو کی کاشت میں پوری دنیا میں چوتھے نمبر پر ،گندم کی برآمدات کے معاملے میں اٹھویں نمبر ، مرغی کے انڈے کی برآمدات میں نواں نمبر اور پنیر کے معاملے میں سولوہیں نمبر پر ہے۔ یہ ملک پوری دنیا کے چھ سو ملین آبادی کی غذائی ضروریات پوری کر رہا ہے ۔

روس یوکرائن کے ذریعے پوری دنیا میں گیس سپلائی کر رہا ہے اس کے ہاتھ سے اگر یہ ملک نکل جاتا ہے تو روس کے لیے گیس سپلائی کرنا ناممکن ہو جائے گا اور کامیابی پر یوکرائن کی مالا مال زمین روس کو سپرپاور بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے ۔
بات صرف اتنی ہی نہیں بلکہ نیٹو اور امریکہ کا ہر معاملے میں ٹانگ اڑانا بھی اس قسم کے حالات کی اہم وجوہات میں سے ایک ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں