سینئر فنکار سجاد کشور کے گھر ڈکیتی کی لرزہ خیز واردات

Spread the love

کھیوڑہ (راشدخان)
واردات رات دو بجے ہوئی جناب سجاد کشور صاحب بیمار ہیں اور اپنی بیٹی کے گھر اڈیالہ مقیم ہیں۔۔
واقع کی اطلاع ملتے ہی عاصمہ بٹ رات تین بجے ان کے گھر اڈیالہ پہنچ گئیں اور امجد چوہدری کو رابطے میں لے لیا۔۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف سئینر اداکار جناب سجاد کشور صاحب کے گھر گزشتہ رات ڈکیتی کی واردات ہوئی۔ واردات کے فوراً بعد سجاد صاحب کی بیٹی طاھرہ بی بی نے راولپنڈی کی عظیم سیاسی سماجی اور ثقافتی شخصیت عاصمہ بٹ کو کال کر کے بلایا جو رات کے تین بجے اڈیالہ روڈ یہنچ گئیں اور حالات کا جائزہ لیتے ہوئے پولیس سمیت مقامی انتظامیہ کو واقع کی اطلاع دی اور ساتھ ملک کے نامور سماجی کارکن فنکاروں کی بے لوث خدمت کرنے والے امجد چوہدری کو آگاء کیا جن کی کاوشوں سے سجاد صاحب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔۔ جہاں نام نہاد فنکاروں کی تنظیم کے عہداران نا پہنچ سکے باہمت خاتون عاصمہ بٹ نے پہلا کام کیا پولیس بلوائی اور ڈکیتی کی ایک ایک بات سے کاروائی شروع کروائی سجاد صاحب کا بیان ریکارڈ کروایا انکو تسلی دی اورامجد چوھدری نے برائے راست ان کی معاونت کی عاصمہ بٹ نے خود ویڈیو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر چلایا اور صبح ہونے تک تمام پاکستان کو اس خبر سے آگاہ کر دیا مگر افسوس ھماری راولپنڈی کی دس بارہ آرٹسٹ تنظیموں کے صدر صاحبان سجاد صاحب کے گھر تک جانے کی ہمت نا کرسکے جس وقت دلاسہ اور حوصلہ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اس وقت نام نہاد عہدداران گھروں سے اظہار ہمدردی کرتے رہے،
یاد رہےسجاد کشور صاحب جو کافی عرصہ سے بیمار ہیں اپنی بیٹی کے گھر مقیم ہیں سجاد کشور صاحب نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میں باتھ روم سے نکلا تو ایک لمبے قد کا شخص جس کے منہ پر رومال تھا ہاتھ میں گن لئے کھڑا تھا مجھے کرسی پر بیٹھنے کا اشارہ دیا اور کہنے لگا ہم ایجنسی کے بندے ہیں اس کے بعد انھوں نے لوٹ مار کی اور نقد رقم ،طلائی زیورات اٹھائے اور فرار ہوگئے گھر میں جو رقم موجود تھی وہ کمیٹیاں ڈالی گئی تھیں کچھ پیسے پڑے ہوے تھے ۔پولیس نے اپنی کاغذی کاروائی مکمل کر لی ۔ عاصمہ بٹ صاحبہ نے وزیر قانون راجہ بشارت وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی ہے ک جلد سے جلد ملزموں کو گرفتار کیا جائے اور تمام اشیاء اور نقدی جو لوٹ مار کی گئی برآمد کروائی جائے قابل فخر ہیں عاصمہ بٹ اور امجد چوھدری جن کی بروقت کاوشوں سے حقائق اعلی حکام تک پہنچے اور تحقیقات شروع ہوگیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں