
ساہیوال چوہدری محمد آ صف ندیم آرائیں ڈویژنل بیوروچیف: ہڑپہ۔گزشتہ شام رشید کریانہ سٹور پر ہونے والی ڈکیتی کی واردات میں جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والا چار بچوں کا واحد کفیل سعید جو ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہید ہوگیا تھا سیکڑوں افراد نے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا ہر آنکھ اشک بار تھی معصوم بیٹا جو اپنے والد کی مجھے سے لپٹ کے روتے ہوئے کہہ رہا تھا پاپا جی ہمیں چھوڑ کر مت جاؤ تو دوسری جانب ہڑپہ کی وہ تاجر برادری جن کی خاطر اس نوجوان نے جان دے دی جس نےیہ بھی نہ سوچا کہ میرے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں گھر میں بیوی بیمار رہتی ہے کرائے کا مکان ہے میں گھر کا واحد کفیل ہوں اور میں ان کے لئے جان دے رہا ہوں جو میرے جنازے میں شریک ہونے کی بجائے اپنی دکانیں کھول کر بیٹھے ہیں جن آج میرے بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنا چاہیے تھا وہ لوگ میرے جنازے میں بھی شریک نہ ہوئے ہڑپہ میں انجمن تاجران کا نام لو تو ہر دکان سے عہد دار نکلے گا سچ تو یہ ہے ہڑپہ میں بننے والی جتنی بھی انجمن تاجران ہیں وہ اپنے اپنے مفادات کو تحفظ دینے کے لئے بنی ہیں کوئی قبضہ مافیاز کو سپورٹ کر رہا ہے تو کوئی اپنی تھانے کچہری کی ٹاوٹی تو کوئی سیاسی فائدے کے چکر میں ہے اگر نہیں تو اس غریب کا احساس نہیں ہے جس نے ہڑپہ میں امن وامان کی خاطر تاجران کو لٹنے سے بچانے کی خاطر بے حس تاجران کا احساس کیا اور موت کی گہری نیند سوگیا ساری رات فیس بک پر واٹس ایپ گروپوں میں ہڑپہ کے تاجروں کی نام نہاد تنظموں کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ پوسٹ پر پوسٹ شیئر کیے جارہے تھے افسوس کہ آج اس کے بچے جس زارو قطار سے رو رہے تھے اور ان کو دیکھ کر ہر آنکھ نم تھی مگر ہڑپہ کی بے تاجر برادری جنہوں نے آج بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے کی بجائے اپنی دکانیں کھول کر بیٹھے ہیں تمہیں تو چاہیے تھا کہ ہڑپہ کی ہر ریڑھی سے لے کر بڑی دکان تک بند کرکے سوگوار خاندان کے غم میں شریک ہوکر ان سے اظہار یک جہتی کرتے ان کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے تمہیں اپنی دکانوں کی بڑی فکر ہے ایک دن دکان نہ کھلی تو بھوکے مر جاؤ گے یہ سوچا جس نے اپنا کچھ نہ سوچا تمہارا احساس کیا اور اپنے بیوی بچوں کو اللہ کے سہارے چھوڑ کر موت کی نیند سو گیا نتیجہ تو یہ ہی ہے کہ تم لٹتے ہو تو لٹ جاؤ تمہاری کوئی شخص سپورٹ نہ کرے تم لوگ ان انجمن تاجران کے ممبر ہو اگر منافع خوری پر تمیں جرمانہ ہوجائے تو انتظامیہ کے خلاف اکٹھے ہوجاتے ہو انتظامیہ تمہاری قابض کی ہوئی جگہ واگزار کرانے آجائے تو تم اکٹھے ہوجاتے ہو نہیں ہوتے تو اس شخص کے جنازے میں شریک نہیں ہوتے اس کو انصاف دلانے کیلئے اکٹھے نہیں ہوتے اس کے بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے کے لئے اکٹھے نہیں ہوتے تم لاکھوں روپے ڈکیتی کے برادشت کرسکتے ہو اس کے گھر کو مالی امداد کے لئے کچھ نہیں کرسکتے جس نے آپ کے لاکھوں روپے بچانے کی خاطر اپنی جان دے دی ڈاکوؤں نے تو جو ظلم کیا سو کیا ہڑپہ کی تاجر برادری تم لوگوں نے آج اس کی موت سے زیادہ اپنے کاروبار کو ترجیح دے کر ثابت کردیا کہ تم لوگ بھی ظالم ہو اور ظالم لوگوں کے خلاف انھی عن المنکر امر بالمعروف کرتے رہنا چاہیے