سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی پر کئی اہم ترین سوالات اٹھا دیئے

Spread the love

لندن(چودھری عارف پندھیر) )پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لمبے عرصے کے بعد خاموشی توڑتے ہوئے تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی پر کئی اہم ترین سوالات اٹھا دیئے ہیں اور سوشل میڈیا پر اشیاءخوردونوش کے موازنے کی تصویر ڈال کر نئی بحث چھیڑ دی ہے
اسحاق ڈارکا اپنے پیغام میں کہناتھا کہ ن لیگ کے پانچ سالہ دور حکومت میں 15 روزمرہ کے استعمال کی اشیاءکی قیمتوں کہ نہ صرف بڑھنے دیا بلکہ اس میں 3.4 فیصد کمی بھی کی جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی صرف 20 مہینوں کی حکومت میں انہیں اشیاءکی قیمتوں کو اوسطا 46 فیصد بڑھایا گیا ہے جس نے عوام کا جینا محال کر دیاہے ۔

اسحاق ڈار کی جانب سے شیئر کیے گئے چارٹ کے مطابق ن لیگی دور حکومت میں آٹے کے دس کلو آٹے کی قیمت 369.33 روپے 2013 میں تھی اور 2018 تک یہ قیمت کم ہو کر 359.81 روپے پر آگئی جبکہ اگست 2018 میں جب پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو آٹے کی قیمت 385 روپے تھی لیکن 20 ماہ کے بعداپریل 2020 میں دس کلو آٹے کی قیمت 447 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
اس کے علاوہ دس کلو گندم کی قیمت ن لیگی دور حکومت میں 320 روپے تک رہی جبکہ اگست 2018 میں جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو گندم کی قیمت 332 روپے تھی لیکن اپریل 2020 تک یہ قیمت بڑھ کر 438 روپے تک پہنچ گئی ہے ۔

اسحاق ڈار کا کہناتھا کہ ن لیگ نے جب حکومت سنبھالی تو چینی اس وقت 54 روپے کلو تھی اور 2018 میں یہ یہ کم ہو کر 52 روپے کلو پر آ گئی تاہم جب پی ٹی آئی اقتدار میں آئی تو فی کلوچینی 55 روپے تھی لیکن 20 ماہ کے بعد اپریل 2020 میں چینی 81 روپے کلو تک پہنچ چکی تھی ۔

اسحاق ڈار کی جانب سے شیئر کیے جانے والے چارٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں