سفید خون

Spread the love

تحریر : تہمینہ فاطمہ

جب کسی میں دوسروں کیلئے احساس نہ ہو تو کہا جاتا ہے اِس کا خون سفید ہو گیا ہے۔ سفید خون والے انائی دماغ کے مالک ہوتے ہیں۔ یہ لوگ کسی جاندار کی جان کو جان نہیں سمجھتے۔ کسی کو اہمیت نہیں دیتے۔ ہر چیز پر اپنا حق جتاتے ہیں۔ لیکن دوسروں کے لیے کسی بھی طرح کے حقوق کی رعایت نہیں کرتے۔
میں اپنے معاشرے میں بڑھتی ہوئی ہے حسی، ظُلم، نا حق قتل، چوری، ڈکیتی دیکھ کر یہ کہنا چاہتی ہوں کہ خون سفید ہو گیا ہے۔ لوگ ستمگار، گلی کوچوں میں خوف کے آثار، اور موت کے بازار خون سفید ہو جانے کا منہّ بولتا ثبوت ہیں۔ دُنیا کا ترقی یافتہ ملک جاپان جہاں لوگوں کی عمریں طولانی ہونے کی وجہ پُر امن فضاؤں میں زندگی بسر کرنا ہے۔ پُر امن فضائیں حیات جاویدانی بخشتی ہیں۔ خُدا وند متعال نے انسان کو فطرتِ اسلام پر پیدا کیا ہے۔ اور اسلام کی فطرت امن ہے۔ظلم، بے حسی اور وحشیانہ پن نہیں۔ جب میں فلسطین کے مسلمانوں پر ظُلم و ستم دیکھتی ہوں، کشمیر کے لوگوں کو ظُلم کی چکی میں نا حق پستا دیکھتی ہوں، مُلک پاکستان میں اقتدار کی خاطر سیاسی انتشار کو دیکھتی ہوں، فلم انڈسٹری کو “جوانی پھر نہیں آنی” کے روپ میں ترقی کرتا دیکھتی ہوں، راہ چلتوں کو امیروں کی گاڑیوں تلے کچلتا دیکھتی ہوں، عزتیں لٹتی دیکھتی ہوں، اقوامِ متحدہ کو کشمیر کے معاملے میں خاموشی اختیار کرتے دیکھتی ہوں، چار دیواری کا تقدس پامال ہوتے دیکھتی ہوں، شریف خاندانوں کے اکاؤنٹس میں
نا معلوم افراد کو بھاری رقم ڈیپازٹ کرتے دیکھتی ہوں، عورتوں کو لانگ مارچ کرتے دیکھتی ہوں، پاکستان میں سزاؤں کو نرم ہوتے دیکھتی ہوں، زینب کے قاتل کو زینب کے جنازے میں صفِ اوّل میں نمازِ جنازہ پڑھتے دیکھتی ہوں، تعلیمی اداروں میں تعلیم کے نام پر کاروبار ہوتا دیکھتی ہوں، جنت البقیع میں ملکہ بحر و بر کی قبر بغیر روضہ کے دیکھتی ہوں، سیلابی آفات میں بچّوں کو بھوک کی وجہ سے مرتا دیکھتی ہوں، غریب لوگوں کو معاشی حالات سے تنگ آ کر
خد کُشی کرتے دیکھتی ہوں، زنا بالجبر ہوتا دیکھتی ہوں، تو یہ کہنے پر مجبور ہو جاتی ہوں کہ خون سفید ہو گیا ہے۔ جی ہاں خون سفید ہو گیا ہے۔
آخر میں میری دعا ہے کہ
خُدا وند عالم مُلک پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ اللّٰہ تعالیٰ پنجتن پاک کے صدقے پاکستان کو شاد و آباد رکھے۔ آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں