گلگت (پریس ریلیز)معروف سیاسی و سماجی خاتون راہنما پروین غازی نے کہا کہ یکم نومبر ہمارے آباو اجداد کے قربانیوں کو یاد دلاتی ہیں آذادی گلگت بلتستان کیلئے اپنے ہیروز کے قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے انہوں نے ہمارے آج کیلئے اپنے کل کو قربان کردیا، بے سروسامانی کے عالم میں ڈوگروں سے آزادی چھین لی اور گلگت بلتستان کے اٹھائیس ہزار مربع میل علاقے کو بھارتی ڈوگرہ سامراج سے آزادی دلادی، یکم نومبر 1947 کو آذادی کے روح و رواں کرنل مرزا حسن کے قیادت میں گلگت بلتستان کو بھارتی تسلط سے آذادی حاصل کرکے اپنی حکومت قائم کی جوکہ گلگت بلتستان کے بہادر بیٹوں کا عظیم کارنامہ سرانجام دیا، 17 دن حکومت کرنے کے بعدگلگت بلتستان کو پاکستان کے ساتھ الحاق کیاجوکہ آج تک قائم ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہیروز کو خراج تحسین اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے بہادری اور اپنے ایمان کے بل بوتے پر ایک مضبوط فوج کو شکست سے دوچار کیا اور گلگت بلتستان کو ڈوگرہ سامراج آزادی دلادی، انہوں نے کہا کہ ہم آذادی کے ہیروز، غازیوں اور شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں اور اس عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ اپنے ملک اور علاقے کے استحکام کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ہمیشہ علاقے کی سالمیت کیلئے سرگرداں رہیں گے انہوں نے ملکی قیادت اور اپوزیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کی استحکام اور سلامتی کیلئے ملک کی بقا کی خاطر ایک ہوجائیں اور ترقی کیلئے مل کر کام کریں، آج دشمن ملک ہمارے حالات پر خوش ہیں سیاسی انتشار کی وجہ سے دشمنوں کو ملک کے اندرونی حالات پر انگلی اٹھانے کا موقع ملا ہے، انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیکر اسے دیوانے کا خواب قرار دیا، انہیں یکم نومبر 1947 یاد کرنا چاہیے جس دن ہمارے ہیروز نے بھارت کو دندان شکن جواب دیکر گلگت بلتستان کی آزادی حاصل کی، انہوں نے صدر، وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے پاگل پن بیان کے خلاف بھارتی سفارت کار سے رپورٹ طلب کرے اور بیان کو مسترد کریں۔ گلگت بلتستان کے عوام کل بھی بہادر تھے آج بھی نڈر اور بہادر ہیں اپنے ملک و علاقے کی حفاظت پہلے سے بہترانداز میں کریں گے
