گلگت (سٹاف رپورٹر) معروف سیاسی و سماجی شخصیت پروین غازی نے سٹی ہسپتال واقعہ پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا سیکریٹری ہیلتھ نوٹس لیں اور زمہ داروں کے خلاف کاروائی کریں، ڈاکٹروں کے درمیان لڑھائی جھگڑے ہسپتال اور اپنے پیشے کو بدنام کررہے ہیں لہذا انہیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے کہ وہ سکول یا کالج کے لڑکے نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عمران اور ڈاکٹر اعجاز دونوں ہمارے لئے قابل احترام ہیں لہذا سوشل میڈیا میں ان دونو ں قابل ڈاکٹروں کے خلاف یا حمایت میں لوگوں رائے دینے سے پہلے ڈاکٹروں کے خدمات کو سامنا رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے درمیان چپقلش کے باعث مقامی صحافی فرمان بیگ کے ساتھ ہونے والا واقعہ قابل مزمت ہے انکی موبائل توڑنا، دھمکیاں دینا، فوٹیج نہ بنوادینا، پیشہ وارانہ فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کا مترادف ہے امید ہے سٹی ہسپتال انتظامیہ واقعہ کے شفاف تحقیقات کرے گی اور زمہد اروں کے خلاف کاروائی کریں گے آئندہ جو بھی واقعات رونما ہوتے ہیں صحافیوں کو تحفظ ملنا چاہیے، پروین غازی نے ایم ایس سٹی ہسپتال سے مطالبہ کیا کہ مزکورہ واقعے میں جو بھی ملوث ہوگا، خلاف رپورٹ دی جائے کسی کا رعائت نہی ملنی چاہیے، ایسے واقعات سے معزز اور پیشہ وارانہ اداروں کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں لہذا کوڈ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب بننے والوں کے خلاف محکمانہ ایکشن لیا جائے۔ معاشرے میں ڈاکٹروں ایک اچھا نام ہے اور ڈاکٹر مسیحا کے نام سے جانے جاتے ہیں لہذا ڈاکٹر مسیحہ بنیں ایک دوسرے کا دشمن نہ بنیں۔ انہوں نے آخر میں جمعرات کے روز عمران خان کے جلسے میں فائرنگ کی شدید مزمت کی اور عمران خان سمیت دیگر زخمیوں کی جلد بحالی صحت کیلئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن ہمارے ملک کو اندورنی طور پر نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ہمیں ایک قوم بن کر دشمنوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کی ضرورت ہے۔
