سرکاری اداروں کے ملازمین ضروریات زندگی پوری نہ ہونے کیوجہ سے پریشانی کا شکار

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)سرکاری اداروں کے ملازمین ضروریات زندگی پوری نہ ہونے کیوجہ سے پریشانی کا شکار، تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کی خبریں سن سن کر ملازمین شدید زہنی تناؤ کا شکار، شہری، عوامی، سماجی، رفاعی، فلاحی تنظیموں کے عمائدین کا حکومت وقت سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں میں مہنگائی میں اضافے سے سرکاری ملازمین جو کہ رواں ماہ پیش ہونے والے بجٹ میں تنخواہوں کے اضافے کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں اور آئے روز آنے والی خبروں میں تنخواہیں نہ بڑھانے کا سن کر شدید زہنی کرب میں مبتلا ہیں،شہر کی سماجی تنظیموں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ موجودہ حکومت عوام دوستی کے نام پر وجود میں آئی اور ملک سے کرپشن مکاؤ ملک سنوارو کی راہ پر گامزن ہونے کا وعدہ کرکے ووٹ حاصل کئے، وطن عزیز کے پڑھے لکھے طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے پی ٹی آئی کی قیادت کا انتخاب کیا، لیکن موجودہ حکمران مہنگائی پر کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں دوسری جانب آئی ایم ایف سے لئے گئے قرضے اتارنے کا تمام تر نزلہ سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھا کر پوری کرنے کا سوچ رہے ہیں۔جس کیوجہ سے سرکاری اداروں میں کرپشن کم ہونے کی بجائے بڑھے گی اور سرکاری ادارے تباہی کی طرف گامزن ہونگے جس سے ملکی ترقی کا پہیہ جام ہو کر رہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہرمہینے ایک نیا بجٹ متعارف کروا دیا جاتا ہے جس کیوجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہو تاچلا جارہاہے، جبکہ سرکاری اداروں میں خدمات سرانجام دینے والے ملازمین کی تنخواہیں سال میں ایک دفعہ بڑھائی جاتی ہیں جو کہ اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کے مترادف ہے، سرکاری اداروں کے ملازمین کا اس حوالے سے موقف ہے کہ حکومت ملازمین کی تنخواہیں 1 تولہ سونا کے برابر مقرر کرے تاکہ ملازمین دلجمی سے کام کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزین کر سکیں اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں