تحریر و کالم نگار: مفتی خلیل الرحمن
نیوزی لینڈ سے کرونا واٸرس کیسے ختم ہوا کیا آپ اس کی وجوہات جانتے ہیں؟ کچھ تبصرہ کرلیتے ہیں غورسے پڑھۓ اور سمجھۓ
1- وہاں کوئی لاک ڈاؤن میں شٹر اٹھا کر کاروبار کرنے والا نہیں تھا حکومت نے بند کیا تو سب نے بند سمجھا۔
2- وہاں کوئی سازشی تھیوری نکالنے والا محقق و دانشور نہیں تھا جو اسے ڈرامہ ثابت کرے یا پھر زکام جیسی عام بیماری وغیرہ
3- وہاں کوئی پاکستانی اپوزیشن جیسی گھٹیا سیاسی جماعت نہیں تھی جو ہسپتالوں اور قرنطینہ سینٹرز کے جعلی ویڈیوز پروپیگنڈے لانچ کرتی اور لوگوں کو شک میں مبتلا کرتی
4- وہاں کوئی پانچ لاکھ کی لاش بیچنے اور خریدنے والی کھچیں مارنے والا نہیں تھا۔
5- وہاں کوئی ایسا نہیں تھا جو ایس او پیز پر عمل کے بجائے فقط رسمی طور پر میڈیا ٹوک
اور اداروں میں اس کا رد عمل کیا جارہا ہو۔
6- وہاں کوئی صوبائی حکومت و تاجر ایسا نہیں تھا جس نے بلیک میل کر کے مارکیٹس کھلوائی ہوں۔
7- وہاں کی عوام نے عید کی شاپنگ کے نام پر بے جا بازاروں میں رش نہیں لگایا۔
8- وہاں وباء کے دنوں میں مال کو ذخیرہ اندوزی کرکے نہیں بیچا گیا بلکہ انہی دام بیچا گیا۔
9- وہاں ماسک کا ریٹ وباء سے پہلے و بعد ایک جیسا رہا دکانوں سے غائب کرکے مہنگا نہیں کیا گیا 10- وہاں کے میڈیا نے عوامی مسائل کو اجاگر کیا نہ کہ کرنل کی بیوی اور ٹھیکے دار کی بیٹی وغیرہ پر وقت برباد نہیں کیا۔
ہوسکتا ہے یہ سب پڑھنے کے
بعد آپ منفی و مثبت سوچ ضرور رکھے گے کیونکہ ہر کوئی اپنی اپنی راۓ رکھتا ہے اس میں کوئی شک نہیں موجودہ و سابقہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے عوامی مسائل مکمل کبھی حل نہیں کئے
زیادتی پر زیادتی کی جارہی ہیں جان و مال کی حفاظت کا ذمہ آج تک یقینی طور پر ادا نہیں کیا ہر سال بجٹ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا جاتا ہے سیکورٹی ادارے اپنی حفاظتی انتظامات و امور کرنے کے بجائے کاروبار کررہے ہیں وغیرہ فوج حکومت و عدلیہ کو انصاف فراہم کرنا ھوگا
کوئی آٹا چینی چور کا تماشا یقینی طور پر ختم کرنا ھوگا
مزید ہم سب ساری قوم جب تک ایک دوسرے کو دھوکہ دینا جھوٹ بولنا کسی کا ناجائز طریقہ سے مال کھانا نہیں چھوڑے گے سکون کی زندگی نہیں پاسکتے
کرونا وائرس آج نہیں کل ان شاءاللہ تعالیٰ ضرور ختم ھوگا
عوامل و مساٸل اور بھی بہت سے ہیں مگر آپ سے بس اتنی سی گزارش ہے مجھ سمیت تمام دوست اپنے آپ سے پوچھیں کہ ہم نے کتنی احتیاط کی پھر یہ سوچیں ہماری انتظامیہ اور اداروں نے کیا وہی ذمداری نبھائی جو نبھانی چاہیے تھی
ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل تو قربانیاں دیتے رہے مگر ہم ایسے بد خصلت ہیں کہ آج بھی سمجھ رہے ہیں کہ یہ وباء نہیں ڈرامہ ہے جھوٹ ہے وغيرہ اور دجال کی چال ہے
اللہ کے واسطے اب بھی اپنی قوم پر رحم کریں یہ نہ ہو کہ آپ کو یقین آنے تک آپ بہت سے اپنوں کو ہمیشہ کے لیے کھو چکے ہوں
احتياط افسوس سے بہتر ہے
ایک دوسرے کو دعاٶں میں
یاد رکھے۔۔۔