تحریر و کالم نگار:مفتی خلیل الرحمن :کراچی پاکستان
اسلام آباد پاکستان میں مندر بنانا شرعا و قانونا جرم ہے اگر اس وطن میں مندر ہی بنانے تھے تو 18 لاکھ مسلمان کیوں ذبح کرواۓ تھے 70 ہزار مسلمان عورتوں کی عزت سے کھیلا گیا بے شمار مسلمان عورتوں نے اپنی عزتیں بچانے کے لۓ کنواٸیں میں چھلانگیں لگائيں صد کروڑ افسوس یہ ظلم بھول گۓ آخر یہ حکومت کس کے اشاروں پر چل رہی ہے سید پور ویلج میں پہلے ہی سے مندر موجود ہے اس کو استعمال کرے نہ کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچاٸے یادرہے ایچ ناٸن میں مندر کو دی گٸ زمین اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے جبکہ اسلام آباد ہاٸی کورٹ میں اس کے خلاف درخواست بھی داٸر کردی گٸ ہے حکومت پاکستان بھارتی حکومت کی ترجمانی کررہی ہے اس ملک کو اقلیتوں کے نام پر برباد نہ کیا جاۓ اکثریت ابھی تک گیس بجلی پانی دیگر بنیادی اشیا سے محروم ہے جو کہ حکومت کی اہم ذمداری ہے لوگ بھوک پیاس کی شدد سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ان کو پوچھنے والا کوٸی نہیں ہے اس حکومت کا اصل منشور اقلیتوں کو اکثریتوں پر فوقیت دینا ہے پاکستان کیوں بنا تھا سب کچھ بھول گۓ ایک طرف ہندو انتہا پسند کہتے ہیں جبکہ دوسری طرف ان کے مندر بھی بناتے ہیں موجودہ و وسابقہ حکومتيں اسی طرح کی گھٹیا حرکتیں کرتی رہی ہے پاکستان کی سالمیت کو اس طرح کمزور کیا جارہا ہے اس گریز کیا کیاجاۓ اللہ کریم اس ملک کو تاقیامت تک سالامت رکھے۔ آمین
