قربانی کے اہم مسائل

Spread the love

فتوی و تحریر:مفتی خلیل الرحمن دارالافتا امام اعظم کراچی پاکستان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قربانی کے اہم مسائل

سوال 1:
قربانی کسے کہتے ہیں؟
جواب:
مخصوص جانور کو مخصوص دن میں اللہ پاک کی بارگاہ میں قُرب حاصل کرنے کے لیے یا نیکی کی نیت سے ذبح کرنا قربانی کہلاتا ہے.

(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 519 )

سوال 2:
قربانی کس پر واجب ہوتی ہے ؟
جواب:
ہر مسلمان مرد و عورت جو بالغ ہو، مقیم ہو (یعنی مسافر نہ ہو)، مالکِ نصاب ہو اور آزاد ہو تو اس پر قربانی واجب ہوتی ہے۔
(الھدایہ جلد 4 صفحہ 443 مکتبہ رحمانیہ لاہور، ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 521 تا 524 )
نوٹ: اس سے معلوم ہوا کہ قربانی اس پر واجب ہوتی ہے جس کے اندر درج ذیل پانچ شرائط پائی جائیں :
1- مسلمان ہونا
2- مقیم ہونا(یعنی مسافر نہ ہونا)
3- آزاد ہونا (یعنی غلام نہ ہونا)
4- بالغ ہونا
5- مالکِ نصاب ہونا یعنی جس پر زکوۃ واجب ہو۔
سوال 3:
اگر نابالغ مالدار ہو تو کیا اس پر قربانی واجب ہوگی ؟
جواب:
نابالغ اگرچہ مالدار ہو، اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی۔
(ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 525 مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ، فتاوی رضویہ جلد 20 صفحہ 369)
سوال 4:
کیا عورت پر قربانی واجب ہوگی ؟
جواب:
اگر عورت مسلمان، بالغ، مقیم، آزاد اور مالکِ نصاب ہو تو مرد کی طرح اس پر بھی قربانی واجب ہوگی.
(ماخوذ از ردالمحتار علی الدرالمختار جلد 9 صفحہ 524 )
سوال 5:
قربانی والے مسئلہ میں مالکِ نصاب ہونے کا کیا مطلب ہے ؟
جواب:
قربانی والے مسئلہ میں مالکِ نصاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ قربانی کے دنوں میں اس شخص کے پاس ساڑھے سات تولے سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر رقم یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر مالِ تجارت یا اتنی چاندی کی مالیت کے برابر حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان ہو اور اس پر اتنا قرضہ نہ ہو کہ جس کو ادا کرنے کے بعد (اوپر بیان کردہ) نصاب باقی نہ رہے.
(بہارشریعت حصہ 15 صفحہ 333 )
_سوال 6:
قربانی کا جانور چوری ہوجاۓ یا مرجاۓ تو کیا کرے ؟
جواب :
اگر اس شخص کے پاس اتنی ہی رقم اور مزید موجود ہے تو وہ قربانی کرے اگر چند ہزار ہیں مثلا وہ ایک حصہ قربانی کا لے سکتا ہے جب بھی وہ قربانی کرے گا اور اگر کچھ بھی رقم نہیں تو قربانی واجب نہ رہی دکھاوے کے طور پر قرض لیکر قربانی کرنا گناہ ہے۔

نوٹ:
اگر قربانی کہ ایک حصے کے برابر جو رقم بنتی ہے وہ موجود ہے قبضے میں ہے تو قربانی کرنا ضروری ہے اسی طرح اگر کوٸی شخص پاکستان سے باہر ہے تو اس کی طرف سے یہاں بھی قربانی کی جاسکتی جبکہ وہ وکیل مقرر کردے اور جتنی رقم فی حصے کی ہے وہ بھیج دے
برسوں سے جو مشہور ہے کہ پورے گھر کی طرف سے ایک بکرا ذبح کردیا جاتا ہے جبکہ سب مالک نصاب بھی ہوتے ہیں یا کم ہوتے ہیں جو بھی قربانی کرنے کی طاقت رکھتا ہے وہ قربانی اپنے پلے سے کرے ایک بکرا ایک فرد کی طرف سے ادا ہوگا سب کی طرف سے نہیں
قربانی کے جانور کے دانت مکمل ہونا ضروری نہیں بلکہ اسکی عمر پوری ہونا یہ ضروری ہے
مثلا اونٹ پانچ سال گاۓ دوسال بکرا بکری دنبہ دنبی بھیڑ وغيرہ سب کی ایک سال عمر ہونا ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں