الحمدللہ پاکستان کے قیام کے 73 سال مکمل ہو چکے

Spread the love

مصنف و کالم نگار :مفتی خلیل الرحمن کراچی پاکستان*

الحمدللہ پاکستان کے قیام کے 73 سال مکمل ہو چکے ہیں اور پوری قوم 74واں یوم آزادی جوش وجذبہ سے منانے کی تیاریوں میں مصروف عمل ہے اس موقع پر سکول، دفاتر، گھروں، دکانوں،گلیوں اور محلوں کو جھنڈوں اور جھنڈیوں سے سجایا جاتا ہے جبکہ ہر صورت نیچے نہ گرے ہم لگاتے سجاتے ضرور ہیں مگر بعد میں بحفاظت اتارتے نہیں جس کی وجہ سے جھنڈے جھنڈیاں سڑکوں پر پڑے ہوتے ہیں ان سب کا دل سے احترام ضروری ہے
ایسے موقع پر ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو جھنڈے کی اہمیت اور احترام سے روشناس کرائیں،کیونکہ ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ ہمارے بچے، نوجوان جھنڈے کی بےحرمتی کرتے نظر آتے ہیں کیونکہ انہیں علم ہی نہیں ہوتا کہ کسی بھی ملک کے جھنڈے کے احترام کے تقاضے کیا ہیں اس کالم تحریر کا مقصد ہی آگاہی پھیلانا ہے، آیٸے سب تک پہنچائیں کہ پرچم کے احترام کے تقاضے کیا ہیں قومی پرچم کسی بھی ملک و قوم کا شناختی نشان ہوتا ہے جو اس ملک کے نظریۓ کو بیان کرتا ہے قومی جھنڈا کپڑے کا ایک ٹکڑا نہیں ہوتا بلکہ جھنڈا کسی بھی ملک کی آزادی، حریت اور مساوات کا ضامن ہوتا ہے قومی پرچم ہر لحاظ سے قابل احترام ہوتا ہے، آزاد قومیں اپنے پرچم کی عظمت کے لۓ کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے نہیں ہچکچاتی ہیں پاکستان کا جھنڈا بھی ہماری آزادی و خود مختاری کا علمبردار ہے اور اس کےاحترام کے کچھ تقاضے ہیں جن کا جاننا ہم سب کے لۓ نہایت ضروری ہے پاکستانی پرچم سے اونچا کوئی دوسرا پرچم نہیں لہرانا چاہیے، پرچم کسی کار،موٹرسائیکل، ریل گاڑی یا کشتی کے ہڈ پر لہرایا جاتا ہے، بالائی سطح یا پچھلے حصے پر ہرگز نہیں لہرایا جاتا ہے
اگر قومی پرچم کسی دوسرے پرچم کے ساتھ لہرایا جائے تو پاکستان کا پرچم دائیں جانب ہو، شیلڈ کے اوپر پرچم دکھانا ہو اور دیگر جھنڈوں کی تعداد طاق ہو تو پاکستانی پرچم عین وسط میں اونچی سطح پر ہونا لازمی ہے اور اگر جھنڈوں کی تعداد جفت ہو تو شیلڈ کے طغرے کے دائیں طرف پاکستانی پرچم ہو جلوسوں میں قومی پرچم اگلی قطاروں کے درمیان میں یا دائیں طرف ہو، کسی اجلاس یا میٹنگ میں قومی پرچم مقرر کے پیچھے , سر سے اونچا لگانا چاہٸے گلی میں لٹکاتے ہوئے جھنڈے کا سفید حصہ اوپر کی طرف ہو، قومی پرچم کو زمین سے مَس نہیں کرنا چاہیۓ پرچم ایسی جگہ نہیں لہرانا چاہیے جہاں اس کے پھٹنے یا خراب ہونے کا اندیشہ ہو قومی پرچم پرانا ہوجاۓ یا بوسیدہ ہوجاۓ ہرگز کچرے میں نہ پھینکے بلکہ اس کو سمندر میں ٹھنڈا کردے قومی پرچم طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک لہرایا جائے تاکہ رات کا اندھیرا اِس پر نہ پڑے واضح نظر آۓ اصل مقصد یہ ہے کہ طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ہمارا قومی جھنڈا ہے جو کہ ساری دنیا کے لۓ ایک اہم پیغام ہے قومی پرچم کی اہمیت اور ادب واحترام کے بارے نئی نسلوں کا آگاہ کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اب تک جو غلطیاں ہم سے سرزد ہوتی رہی ہیں پرچم کے حوالے سے وہ ہماری آنے والی نسلیں نہ کریں جس طرح پورے پاکستان میں 13 اگست کی رات سے ہی ملک بھر میں جشن آزادی کے لۓ قوم سڑکوں پر نکل آتی ہے جس سے یہ ظاہر کرنا مقصود ہوتا ہے کہ ہم سب ایک ہے بلکل ایسی طرح اپنے معاشی حقوق کے لۓ نااہل حکمرانوں کے نجات کے لۓ مختلف مساٸل کے حوالے سے اگر متحد ہوجاۓ تو یہ ملک مزید ترقی کریگا سب سے بڑی مثال بارش کیا ہوجاتی ہے ساری قوم کے لۓ باعث زحمت بن جاتی ہے فی نفسہ نااہل حکمرانوں کی غلطیاں کوتاہیاں اس قدر ہوگٸ کہ جان و مال کی حفاظت کا ذمہ مکمل ختم ہوگیا ایسی طرح کے مختلف عناصر و خرافات کو پیش نظر رکھتے ہوۓ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان شاید ابھی تک آزاد ہوا ہی نہیں ہے پورے ملک کو درست سمت کی طرف لانے کا ایک ہی واحد راستہ ہے کرپشن کا مکمل خاتمہ ہو بلکہ چین کی طرح کرپشن ثابت ہونے پر سزا موت ہونی چاہۓ جبکہ پہلے رقم کی وصولی بھی لازم و ضروری ہے دو قومی نظریہ کو بدلنے والوں کو بدلنا پڑے گا ورنہ ان سب کو جیل جانا پڑے گا۔*

پاکستان ذندہ باد
پاکستان پاٸندہ باد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں