ضلع جہلم میں چائلڈ لیبر کیخلاف چلائی جانے والی مہم اثر انداز نہ ہو سکی

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +چوہدری ظفرنور)ضلع جہلم میں چائلڈ لیبر کیخلاف چلائی جانے والی مہم اثر انداز نہ ہو سکی، شہر ومضافاتی علاقوں میں قائم ہوٹلوں، منی کارخانوں بیکریوں ورکشاپس میں کام کرنے والے ننھے معصوم بچے ڈسٹرکٹ لیبر آفیسر کو نظرآنا بندہوگئے، شہریوں کا تبدیلی سرکار کے محکمہ لیبر پنجاب کے سیکرٹری سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں موجود منی فیکٹریوں، بیکریوں، ورکشاپس و دیگر جگہوں پر کام کرنے والے بچوں سے مشقت لینے کا سلسلہ نہ تھم سکا، اس سلسلہ میں گزشتہ روز شہریوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ لیبر پنجاب کے سیکرٹری کی ہدایات کی روشنی کے برعکس ڈسٹرکٹ لیبر آفیسر نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھانے کی بجائے مالکان سے معاملات طے کررکھے ہیں، اس طرح فیکٹری، کارروباری مراکز ورکشاپس و ہوٹلوں کے مالکان محنت مشقت کرنے والے بچوں کو معقول معاوضہ ادا کرنے کی بجائے چند ٹکے تھما کر ان کی غربت کا مذاق اڑا رہے ہیں جبکہ ننھے معصوم بچوں سے مشقت کا سلسلہ بھی نہیں تھم سکا،شہریوں نے کہا کہ محکمہ لیبر کے صوبائی سیکرٹری کی عدم توجہی کیوجہ سے ڈسٹرکٹ آفیسر لیبر نے ضلع بھر میں جنگل کا قانون نافذ کرکے حکومت پنجاب کے احکامات کی خلاف ورزی شروع کر رکھی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نوٹس لیکر چائلڈ لیبر کے خاتمے اور حکومت پنجاب کی مقررکردہ لیبر پالیسی کے مطابق مالکان کو تنخواہیں ادا کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ غریب محنت کش اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں