جہلم(چوہدری عابد محمود +عمیراحمدراجہ)جہلم کورونا سمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد نجی و سرکاری تعلیمی ادارے گزشتہ روز مکمل کھل گئے، پرائیویٹ سکولز مالکان نے والدین کو 4 ماہ کی فیس یکمشت جمع کروانے کی خوشخبری سنادی،والدین کے لئے یکمشت فیسیں ادا کرنا مشکل ہوگیا، بچوں کے لئے نئی کتابیں،کاپیاں، یونیفارم سمیت کورونا سے بچاؤ کے لئے ضروری اشیاء خریدنا بھی انتہائی مشکل ہو گیا۔ شہریوں کا چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کیمطابق گزشتہ روز سے شہر سمیت ضلع بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے، پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے مالکان نے سکول آنے والے طلباء و طالبات کے والدین کو یکمشت 4 ماہ کی فیسیں جمع کروانے سمیت دیگر اخراجات کی نوید سنادی، جس سے سفید پوش طبقہ اور ملازمت پیشہ افراد شدید زہنی کرب میں مبتلا ہو کر رہ گئے، والدین کااس حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فیس میں 20 فیصد کمی کے ساتھ فیسیں اداکرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں جبکہ بااثر سکولزمالکان نے یکمشت فیسوں کی وصولی شروع کر رکھی ہے جس کے باعث غریب، سفید پوش والدین بچوں کو مزید تعلیم دلوانے کی بجائے سکولوں سے اٹھارہے ہیں،شہری، سماجی، فلاحی، رفاحی، تنظیموں کے عمائدین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ یکمشت بھاری فیسیں وصول کرنے والے سکولز مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور والدین کو ریلیف مہیا کیا جائے تاکہ والدین بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کر سکیں۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس موبائل ایجوکیشن یونٹ سیکٹر این فائیو نارتھ ٹو کا سیمینار کا انعقاد
صحت کے حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی خدمات قابل تحسین ہیں ،محمد حنیف ،تنویر نوشاہی
عائشہ میموریل ہسپتال ماموں کانجن میں سٹاف کے بہترین کارکردگی والے ممبران کو تعریفی سرٹیفکٹیس دینے کی تقریب منعقد
گلگت بلتستان میں متعلقہ کونسلات کے جانب سے جاری این او سی کے بغیر کوئی عمارت نہیں بنے گی
ضلعی انتظامیہ اور کونسلات کے اشتراک سے ہفتہ صفائی مہم بہترین حکمت عملی کے تحت کامیابی سے چلا رہی ہے