جہلم آئیسکو سرکل کی جانب سے باقاعدگی سے بجلی کے بل ادا کرنے والے صارفین کو مختلف طریقوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری،

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم آئیسکو سرکل کی جانب سے باقاعدگی سے بجلی کے بل ادا کرنے والے صارفین کو مختلف طریقوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری، آئیسکو افسران اور ملازمین نے اپنی نااہلی کا بوجھ صارفین پر ڈالنا معمول بنا لیا، میٹروں کی تبدیلی کی آڑ میں صارفین کو ہزاروں روپے کے اضافی بل بجھوانے کا سلسلہ نہ رک سکا، افسران کی ملی بھگت، صارفین کی شکایات کے اذالے کی بجائے لالی پاپ دیا جانے لگا، اعلیٰ سطحی تحقیقات کروا کے مہنگائی کے ستائے غریب صارفین کو ہدف بنانے والے محکمہ واپڈا کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ۔ صارفین کا چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعظم پاکستان سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق آئیسکو سرکل جہلم کی طرف سے اووربلنگ اور ناجائز ڈی ٹیکشن بلوں کی شکایات عام ہو چکی ہیں لائن لائسسز پر قابو پانے محکمہ واپڈا میں موجود کالی بھیڑوں کو تبدیل کرنے صارفین کی بجائے بجلی چوری میں ملوث واپڈا ملازمین سے ریکوری کرنے کی بجائے فرضی اعداد و شمار پر مشتمل رپورٹس اعلیٰ حکام کو بھجوائی جاتی ہیں، استعمال شدہ یونٹس کے مطابق ہر ماہ بجلی کے بل جمع کروانے والے صارفین کو مختلف حیلوں بہانوں سے بھاری مالیت کے بل بھجوادئیے جاتے ہیں، جبکہ ایس ای واپڈا نے 2 ماہ قبل آئیسکو سرکل جہلم کے یونین عہدیداروں سمیت واپڈا ملازمین کو بجلی چوری کرواتے رنگے ہاتھو ں پکڑا اور شہریوں کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے فرضی ٹرانسفریں بھی کی گئیں لیکن عملی طور پر کچھ ایسا نہیں شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیرا اعظم پاکستان وفاقی وزیر پانی و بجلی سے مطالبہ کیا ہے کہ معمولی ملازمین نے کروڑوں روپے کی جائیدادیں بنا لیں ہیں اور واپڈا ملازمین کے زیر استعمال لکثری گاڑیاں موجود ہیں چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج ہونے کیوجہ سے محکمہ واپڈا کی کرپشن زبان زد عام ہے۔ نوٹس لیکر صارفین کو لوٹ مار سے بچایا جائے تاکہ آئیسکو سرکل جہلم مالی طور پر مستحکم ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں