جیکب آباد میں گندم کی خریداری کے مرکز نہ کھل سکے

Spread the love

جیکب آباد میں گندم کی خریداری کے مرکز نہ کھل سکے،کاشتکار پریشانی کا شکار،محکمہ خوراک کا باردانہ بیوپاریوں کو بیچنے کی شکایات،دولاکھ 90ہزار ضلع کا ہدف ہے 15خریداری کے مرکز قائم کئے ہیں ڈی ایف سی۔

جیکب آباد (نامہ نگار) جیکب آباد میں گندم کی محکمہ خوراک کی جانب سے خریداری مرکز نہ کھولنے کی وجہ سے کاشتکار اور آبادگار سخت پریشان ہیں جبکہ آباد گاروں کی شکایات ہیں کہ محکمہ خوراک کے کرپٹ عملے نے باردانہ بیوپاریوں کو بھاری رشوت لیکر فروخت کر دیا ہے اس لئے پریشان ہیں کہ کیسے گندم کی فصل کو فروخت کریں کیونکہ 80فیصد ضلع میں گندم کی کاشت مکمل ہونے کے باوجودسرکار ی گندم خریداری مرکز نہیں کھل سکے ہیں اور نہ ہی آبادگاروں کو بوریاں (باردانہ)مل سکا ہے جس کا فائدہ بیوپاریوں نے اٹھانا شروع کر دیا ہے اور کوڑیوں کے دام گندم خرید کررہے ہیں جس سے چھوٹے آبادگاروں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے محکمہ خوراک کے افسران کی ملی بھگت سے بیوپاریوں اور بروکرز کی چاندی ہو گئی ہے آبادگاروں کا کہنا ہے کہ ہر بار فصل تیار ہونے کے بعد محکمہ خوراک کے افسران خریداری مرکز کھولنے میں جان بوجھ کر تاخیر سے کام لیتے ہیں اور پھر آبادگار مجبور ہوکر بیوپاریوں کا رخ کرتے ہیں جو سر اسر زیادتی ہے محکمہ خوراک کے افسران کی کرپشن اور بیوپاریوں سے ملی بھگت کا نوٹس لیکر کاروائی کی جائے گندم 1200کی کم ریٹ پر بیوپاری فی من خرید رہے ہیں قصبہ آدم خان پہنور،مولاداد سمیت دیگر علاقوں میں محکمہ خوراک کے خریداری مرکز بند پڑے ہیں دوسری جانب ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر جیکب آباد روشن پہنور نے رابطے پر بتایا کہ ضلع میں گندم کی خریداری کے 15مرکز کھولے گئے ہیں جن میں ٹھل میں 7،گڑھی خیرو میں 3اور جیکب آباد میں 5خریداری مرکز ہیں ضلع کا دو لاکھ 90ہزار ہدف مقرر کیا گیا ہے ابھی تک گندم کی خریداری نہیں ہو سکی صر ٹھل میں 300بوریاں آئی ہیں سبب یہ ہے کہ بیوپاری بھی سرکاری ریٹ 1400سے دس بیس کے کم ریٹ پرآبادگاروں سے خریداری کررہے ہیں پر بیوپاری بھی ہمیں گندم نہیں دے رہے کورونا کی وجہ سے انکو ریٹ بڑھنے کا یقین ہے اس وجہ سے ذخیر ہ اندوزی کررہے ہیں جلد رینجرس کی مدد سے چھاپے لگائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں