سرکاری آفیسر بھی پولیٹکل سکورننگ کیلئے تصاویریں کھینچوانے پر اتر آئی

Spread the love

سرکاری آفیسر بھی پولیٹکل سکورننگ کیلئے تصاویریں کھینچوانے پر اتر آئی۔ عزتیں مجروح کرنے پر تلے ہوئے افسران قبائلی روایات کی پامالی میں مصروف عمل ہے۔ تبدیل کیا جائیں ۔ اہل علاقہ
اسسٹنٹ کمشنر محمد عمران یوسفزئی نے قبائلی روایات کی پامالی کرکے احساس پروگرام بحالی کی اشتہاری دورے کے موقع پر باپردہ خواتین کیساتھ تصاویر کھینچی جس پر اہل علاقہ سراپہ احتجاج ہوگئی قوم شینواری زخہ خیل کے مشران و سماجی شخصیات نے ان کی اس فعل کی پرزور مذمت کی جس سے سوشل میڈیا پر گو اے سی گو ،شیم اے سی شیم اور نااہل اے سی برطرف کیاجائے کا نہ ختم ہونے والا مہم شروع ہوئے اہل علاقہ نے ان کی قبائلی روایات سے نابلد و نااہلیت پر ان کو اس سیٹ سے خارج کرنے کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ ایک نااہل و غیرسنجیدہ افسر ہے جب سے لنڈی کوتل میں تعینات ہوا ہے عملی اقدامات کیبجائے فوٹوسیشن پر تلے ہوئے ہیں جنہوں نے اپنے تصاویر کھینچوانے کیلئے ایک سٹینو جن کو ان کی آشیرباد حاصل ہے جو قانونی طور پر کاغذات میں کلاس فور ہے رکھا ہے جو ان کا کار خاص ہے دفتری اوقات میں دونوں تصاویری دورے کرنے میں مصروف عمل ہیں جو عوام سے دوری کا ایک بہانا بناتے ہیں اور سائلین کو روزانہ دفتر کی چکر کاٹنے پر مجبور کررہے ہیں باوثوق زرائع سے یہ معلومات بھی موصول ہوئی ہے کہ موصوف افغانی باشندوں کو پاکستانی نیشنلٹی کے ایشو کرنے کے اس دلدل میں بھی برابر کے شریک ہے جو افغانی باشندوں کو پاکستانی کارڈ حصولی و ویریفیکیشن کے عوض تحصیل کلرک کرسی پر تیس سال سے قابض پولیس کانسٹیبل، سابقہ خاصہ دارخیال حسین کے تھرو لاکھوں روپے کرپشن کرچکے ہیں لنڈی کوتل میں گزشتہ دو سال میں درجنوں افغانی خاندانوں کو پاکستانی نیشنلٹی دیکر پاکستانی شہریت کے حامل قرار دیا جو یہاں کے عوام کیساتھ کسی بڑی زیادتی سے کم نہیں جس سے بہت ساری مسائل جنم لی گی ۔ واضح رہے کہ کلرک سیٹ پر قابض
پولیس کانسٹیبل، سابقہ خاصہ دار کی پشاور میں دو پلاٹ ایک گھر ہے جنکا کوئی اور زریعہ معاش نہیں ہے پر نیب ان کی اثاثے کیخلاف انکوائری کرانے سے گریزاں ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں