ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری پہلے سے ہی موجود تھی اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت، بھوک اور افلاس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے
جیکب آباد(نامہ نگار) پاکستان پرچم پارٹی کے چیئرمین ملک الطاف حسین نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری پہلے سے ہی موجود تھی اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت، بھوک اور افلاس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، 50 لاکھ لوگوں کے بے روزگار، 5 لاکھ لوگوں کو ملازمتوں سے نکال دینے اور اگلے 5 برس تک کوئی ملازمت نہ ملنے کا اندیشہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کیا۔ ملک الطاف حسین نے مزید کہا کہ کورونا وائرس اگر چند زندگیوں کا تعاقب کررہا ہے کہ جن کی اموات کی اب تک کی کل تعداد دو سو سے بھی کم ہے تو دوسری جانب لاک ڈاؤن 22 کروڑ عوام کو تیزی سے متاثر کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن نے تعلیم، ترقی اور خوشحالی کے تمام دروازے بند کردئیے ہیں، عالمی مالیاتی اداروں کی امداد حکمرانوں کو مضبوط تاہم ملک کو مقروض اور قوم کو کمزور کردے گی، لہذا پھیلتی ہوئی فاقہ کشی، مایوسی اور جہالت سمیت مذکورہ بحران کی طرف ملک و قوم کو دھکیلنے والے حکمرانوں کی کس طرح سے کہا جائے گا کہ یہ کورونا کا کوئی مقابلہ کررہے ہیں بلکہ یہ تو قادیانی نیٹ ورک کی اسی عالمی سازش کا حصہ بن چکے ہیں کہ کس طرح سے مسلمانوں کو کنگال، نڈھال اور بے حال کردیا جائے اس لیے یہاں یہ سمجھنا غلط نہ ہوگا کہ لاک ڈاؤن کرنے والے حکمران کبھی لاک ڈاؤن ختم نہیں کریں گے اس کے لیے نگران حکومت کو لاناہوگا کہ جو لاک ڈاؤن مکمل ختم کرکے کاروبار زندگی بحال کردیں۔