وزیرستان لوگوں کی قربانیوں کی وجہ سے آج وزیرستان میں امن آگیا ہیں۔کمشنر بنو
میرانشاہ (نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان کے لوگوں نے قیام امن کیلئے بہت سی قربانیاں دی ان لوگوں کی قربانیوں کی وجہ سے آج وزیرستان میں امن آگیا ہے ان باتوں کا اظہار کمشنر بنوں شو کت علی یوسفزئی نے پاک افغان بونڈری پر واقع غلام خان میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے عوامی مطالبہ پر عین موقع پر محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کے افسروں کو ہدایات دی کہ جہاں پر سکولوں کی ضروت ہے یا محکمہ صحت میں جو ضروریات ہیں اُس کو فوری طور پر تیار کیا جائے تاکہ میں پر اس پر کاروائی کرکے وزیر اعلیٰ کو بھیج سکوں ۔بجلی کے سلسلے میں کمشنر نے کہا کہ ایک دو دنوں میں اس پر میں پیسکو چیف سے بات کرتا ہوں ۔ ٹرانزیٹ ٹریڈ کے مسائل کے سلسلے میں کمشنر نے کہا کہ جو سہولیات ٹرانزیٹ ٹریڈ کیلئے دیگر ممالک یا بونڈریز موجود ہےں وہ یہاں غلا م خان پر بھی دی جائے گی۔ غلام خان بازار اور گھروں کے سروے کے مطالبہ پر کمشنر بنوں نے کہا کہ یہ بہت اہم مطالبہ ہے اور اس پر ہم فوری طور پر عمل درآمد شروع کردیتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان نے غلام خان کے مشران کے مطالبات کے جواب میں کہا کہ بونڈری پر آنے جانے کے مسائل پر حکومت نے کافی سہولیات پہلے سے دی ہےں او ر جو اپ لوگوں نے بتائی اُس پر بھی عمل دار آمد کرکے مذید سہولیا ت دے دی جائے گی اور آمد و رفت کی تعداد بارہ سو تک بڑہائینگے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بنوں میرانشاہ روڈ کو دو رویہ بنانے کی منظور ی ہو چکی ہے اور میرانشاہ میں افغان گاڑیوں کی لوڈینگ کی بھی منظوری ہو چکی ہے اور اس سے شمالی وزیرستان میں خوشحالی اور ترقی کی راہیں کل جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ بجلی کے حقیقت میں مسائل ہے اور بجلی مین لائین کو ہم 132سے بڑہا کر 220 تک لے آئینگے۔ اُنہوں نے مذیدکہا کہ جہاں پر بھی بجلی کے فیڈرز کے مسائل ہیں اُدھر ہم ان کیلئے الگ فیڈر لگائینگے کھلی کچہری میں ڈی آئی جی بنوں اول خان ،ڈی پی او شفیع اللہ گنڈاپور، اے ڈی سی دولت خان ، اسسٹنٹ کمشنر میرانشاہ ابرار عدنان ، اسسٹنٹ کمشنر رزمک ، اسسٹنٹ کمشنر میر علی ، تحصیلدار غنی الرحمان، ایس آر ایس پی کے کوارڈینیٹر جلال اور کثیر تعدادمیں مقامی ملک صاحبان اور اور عوام نے شرکت کی۔