کھیوڑہ پنڈدادنخان (راشدخان سے)
مرکز قومی بچت پنڈدادنخان میں منانع لینے والوں کا رش۔۔اپنے ہی پیسے وصول کرنے کے لیے شدید دشواری کا سامنا ہورہا ہے ۔سائلین
پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے برانچ تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگتے ہیں جب تک روزانہ جاری ہونے والے ٹوکن کی لمٹ ختم ہوجاتی ہے۔۔
اسسٹنٹ کمشنر کا اچانک دورہ۔عملے کو رش ختم کر کے سائیلین کو فوری رخصت کرنے کی ہدایت۔
تفصیلات کے مطابق مرکز قومی بچت پنڈدادنخان میں بزرگ مردوخواتین کا ماہانہ منافع وصول کرنے کے لیے مرکز کے باہر رش دیکھ کر اسسٹنٹ کمشنر مراد حسین نے موقع پر وزٹ کیا اور عملے کو ہدایت دی کہ کرونا وائریس کے سلسلے میں تمام دستیاب سہولیات کو بروکار لایا جائے ٹوکن کے بغیر تمام افراد کو واپس بھیجا جائے اور ٹوکن رکھنے والوں کو جلد از جلد رقوم ادا کر کے رش کو ختم کیا جائے۔۔اس موقع پر برانچ سے باہر موجود بزرگوں نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ ہم تین دن سے آ رہے ہیں کیونکہ پبلک ٹرانسپورٹ نا ہونے سے برانچ تک پہنچنے میں ہمیں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں اور اسی اثناء میں برانچ سے پچاس کے لگ بھگ ٹوکن جاری ہوجاتے ہیں جس کے بعد ٹوکن کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے اور ہمیں واپس جانا پڑتا ہے برانچ سے باہر روزہ گرمی دھوپ میں مردوخواتین کے بیٹھنے کا کوئی سرکاری انتظام نہیں ہے ہم بند دوکانوں کے سامنے بیٹھ کر انتظار کرتے ہیں۔ہمیں اپنے ہی پیسے لینے کے لیے سخت اذیت سے گزرنا پڑتا ہے۔۔انہون نے مطالبہ کیا ہے اس دور جدید میں قومی بچت برانچوں کا نظام بھی آن لائن ہونا چائیے اور دوسری اسکیموں کیطرح اس اکاونٹ کے لیے بھی ATM کارڈ جاری ہوجاہیں تاکہ وقت کی بچت کے ساتھ بڑھاپے میں اس دشواری سے خلاصی ہوسکے۔۔
