حیدرآباد یونین آف جرنلسٹ نے پاکستان میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی آرڈینینس 2021 کو کالا قانون قرار دیکر سختی سے مسترد کر دیا

Spread the love

پی ایم ڈی اے کا قیام غیر آئینی ہے جس کیخلاف ایچ یو جے، پی ایف یو جے کے ساتھ ملکر سخت احتجاج و مزاحمت کریگی۔صدر جئے پرکاش ایچ یو جے

حیدرآباد(نمائندہ اسد قریشی)گلوبل ٹائمز میڈیا رپوٹ کے مطابق حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس نے پاکستان میڈیا ڈولپمینٹ اتھارٹی آرڈیننس ۲۰۲۱ء کو کالا قانون قرار دیکر سختی سے رد کر دیا، پی ایف یو جے کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دن پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں پریس کلبز کے سامنے دھرنے کا دینے کا اعلان کرنے کی اپیل کردی۔حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے ایگزیکٹو کاؤنسل کا اجلاس ایچ یو جے صدر جئے پرکاش مورانی کے زیر صدارت حیدرآباد پریس کلب میں ہوا،اجلاس میں پی ایف یو جے کے مرکزی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل خالد کھوکھر نے خصوصی شرکت کی جبکہ ایچ یو جے کے سینئر نائب صدر ولي محمد لونڈ، جنرل سیکریٹری جانی خاصخیلی، جوائنٹ سیکریٹری فہیم ببر، سیمرا مختیار اور خازن جام فرید لاکھو سمیت رکن ایگزیکٹو کاؤنسل ایچ یو جے اقبال ملاح، محمد وسیم خان، ممتاز بلال، نیاز بھٹی، آصف میمن، مقصود جوکھیو و دیگر نے شرکت کی، اجلاس کو پی ایف یو جے کہ مرکزی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل خالد کھوکھر نے خطاب کرتے یوئے کہا کہ وفاقی سرکار میڈیا پر مزید کنٹرول کرنے کہ لیے پاکستان میڈیا ڈولمپمینٹ اتھارٹی آرڈیننس کا کالا قانون لانے کی کوشش کر رہی ہے جس کو پی ایف یو جے اور ایچ یو جے سمیت تمام یو جیز نے سختی سے رد کر دیا ہے اور اس قانون کے خلاف ملک بھر کے صحافی سراپہ احتجاج بن گئے ہیں، پی ایف یو جے کے تین ستمبر کو اسلام آباد میں ایف اِی سی کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں اس میڈیا دشمن قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج کا لائے عمل بنایا جائیگا، ایچ یو جے صدر جئے پرکاش مورانی کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی اے کا قیام غیرآئینی ہے جس کے خلاف ایچ یو جے، پی ایف یو جے کے ساتھ ملکر سخت احتجاج و مزاحمت کریگی، حکومت کا یہ کالا قانون بنانے کا مقصد آزادی اظہار پر قدغن لگانا ہے، ایچ یو جے کہ جنرل سیکریٹری جانی خاصخیلی، اقبال ملاح، جام فرید لاکھو، فہیم ببر و دیگر کا کہنا تھا کہ وفاقی سرکار نے آتے ہی میڈیا کے خلاف محاذ کھڑے کر دیے، غیراعلانیہ سینسرشپ سمیت مختلف حربوں سے صحافیوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، کبھی صحافیوں کو اغوا کیا جاتا ہے تو کبهي ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جاتیں تو کبھی ان پر قاتلانہ حملے کروائے جاتے ہیں جس کا ایک ہی مقصد ہے کہ پاکستان کے اندر اظھار آزادی کو دبایا جائے اس لیے اس حکومت نے میڈیا کے خلاف مزید پابندیان لگانے اور اس پر کنٹرول کرنے کہ لیے پاکستان میڈیا ڈولمپنٹ اتھارٹی آرڈیننس کا کالا قانون لا رہی ہے جسکو ملک بھر کہ صحافی کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے اور اس کالے قانون کے خلاف سخت مزاحمت کریں گے، اجلاس میں ایچ یو جے نے پی ایف یو جے کی قیادت کو اپیل کی کہ وہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے والے دن ملک بھر کہ پریس کلبز کے سامنے بھی یکجھتی کے دھرنے دینے کا اعلان کرے اور وہ دھرنے مرکزی دھرنا ختم ہونے تک جاری رہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں