وزیر اعلی اور چیف الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ خیبر پختون خواہ کے بلدیاتی الیکشن کے ایکٹ میں جو کمزوریاں اور غلطیاں ہے اسے فلفور درست کرواکر بلدیاتی الیکشن ضلعی سطح پر کروائے جائیں۔
پشاور(نمائندہ وصال احمد)گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ کونسل ممبر پشاور و صوبائی ترجمان پاکستان مسلم لیگ ق خیبرپختونخوا صفدر خان باغی نے خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اہم انکشافات اور تحفظات بیان کرتے ہوئے کہا موجودہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں ضلعی اور یونین کونسل نظام ختم کر واکر نیبر ھوڈ ویلج اور سٹی کونسل میں بلدیاتی الیکشن کروانا عقل و سمج سے بالاتر ہے۔ضلع پشاور کو سات تحصیل پر تقیسم کروا دیا گیا۔ لیکن ان ٹاؤن میں دہہیاتی تحصیل جو کہ مالی لحاظ پر سب سے غریب ٹاؤن کھیلائے گا۔ جبکہ اربن ائیریز سٹی اور حیات آباد تحصیل سب سے زیادہ مالی لحاظ سے امیر ترین ٹاؤن ہونگے ۔تو کیا ان غریب ٹاؤن کی عوام کے ساتھ کھلی نا انصافی نہیں ہوگی۔صفدر خان باغی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے دارلخلافہ پشاور میں سات ٹاؤن کی عوام بلدیاتی نظام میں امیر و غریب ٹاؤن کے چکر میں رولجائے گی یہ کونسا نظام ہے کہاں کا انصاف ہے۔صفدر باغی نے کہا کہ نیبرھوڈ ،ویلج اور سٹی کونسل سے بھاری اکثریت سے کامیاب ھونے والا جنرل کونسلر ناظم اور ڈوئریکٹ ٹاؤن ممبر بھی بلا مقابلہ منتخب ہو جائے گا۔یعنی ریاست پاکستان کے سب بڑے معزز سپریم کورٹ، ہائی کورٹ سیشن و سول کورٹ کے معزز ججز صاحبان،پاک آرمی ، معزز چیف جنرل صاحبان ،سرکاری و نیم سرکاری ڈی جی ،ڈئرایکٹر سیکرٹریز صاحبان، معزز کمشنر ،ڈیپٹی کمشنر ،اسٹنٹ کمشنر صاحبان کسی بھی ادرے یا محکمے میں بیک وقت ایک ہی عہدے پر مامور رہ سکتے ھیں نہ کہ دو عہدے پر فائز ہو سکتے ہیں۔یعنی مستقبل میں صوبائی ایم پی اے ڈائریکٹ سینٹر بھی منتخب ہوگا اور ملک کا وزیراعظم صدر بھی کھلائے گا۔صفدر باغی نے کہا کہ مگر خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والا ناظم دو عہدوں پر مامور ہو جائے گا۔اور آئین و دستور پاکستان کے قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر وفاقی و صوبائی حکومت کی خاموشی سمج سے بالاتر ہے۔صفدر باغی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والا ناظم اٹومیٹکیلی ٹاؤن ممبر بھی منتخب ہو جائےگا۔مگر ضلع نظام بمعہ یونین کونسل کی سطح پر نہیں کروائے جارہے ہیں جو کہ ضلعی و یونین کونسل کی عوامی بلدیاتی اختیارات پر دن دھاڑے ڈاکہ سمجھ سے بالاتر ہے۔صفدر باغی نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ خیبرپختونخوا بلدیاتی ایکٹ بننانے والے شاھد یہ بھول گئے جب کسی یونین کونسل یا ضلع کی سطح پر خدانخواستہ قدرتی آفات آندھی طوفان سیلاب زلزہ آیا تو ضلع و یونین کونسل کے اختیارات کسی بھی ایک تحصیل/ٹاؤن یا نیبر ھوڈ ویلج یا سٹی کونسل کے پاس نہیں ہونگے کیونکہ ضلع کا اختیار بلدیاتی نظام میں ختم ہو گیا۔صفدر باغی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں میں نیبر ھوڈ ،ویلج اور سٹی کونسل غیر سیاسی بنیاد پر ھونگے جبکہ تحصیل ناظم سیاسی بنیاد پر ھونگے تو پھر نیبر ھوڈ ،ویلج اور سٹی کونسل کےغیر سیاسی بنیاد پر کامیاب ہونے والا ناظم و ٹاؤن ممبر کیسے تحصیل ناظم سے اپنے حلقے کی عوام کے ترقیاتی کام نکلوائے گا۔کیونکہ تحصیل ناظم سیاسی بنیاد پر سیاسی پارٹی کے پلیٹ فارم پر منتخب ہوا ہوگا تو وہ اپنی سیاسی جماعت کے لوگوں کی خدمت کرے گا نہ کہ ایک غیر سیاسی بنیاد پر کامیاب ہونے والا ناظم و ٹاؤن ممبر کے کام کریگا۔ اور وہ ناظم و ٹاؤن ممبرتحصیل ناظم کے ماتحت کیوں ہوگا۔ عجیب منطق عجیب بلدیاتی الیکشن ۔صفدر باغی نے کہا کہ میں بچپین سے لیکر آج تک یہ سنتا ایا ہوں کہ جنگل کا بھی کوئی قانون ہوتا ہے اور جنگل کے جانوروں کے لئے بھی کوئی اصول ضابطہ و قانون ھوتا ھے ۔لیکن خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن و انتخابات کا نہ تو اصول نظر آرہا ہے اور نہ ہی کوئی ضابطہ یوں لگ رہا ہے کہ اندھیر نگرانی چوپٹ راج
ہر شاخ پرالو بیھٹے ہیں مگر انجام گلستان کیا ہوگا۔صفدر باغی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کنٹونمنٹ بورڈ کے حالیہ ایک ماہ قبل بلدیاتی الیکشن میں کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ کی سطح پر ھوئے جو کہ سیاسی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات ھوئے لیکن اسی خیبرپختونخوا میں مونسپل بلدیاتی انتخابات نیبر ھوڈ ، ویلج و سٹی کونسل غیر سیاسی بنیاد پر الیکشن ھونے جارہے ہیں جو اس بات کی دلیل ھے کہ ریاست کے اندر ایک نئی بلدیاتی ریاستوں کی تخلیق معروض وجود میں لائی جا رہی ہے۔صفدر خان باغی نے کہا کہ مجھے آج اس بات کی شدت سے یاد آرہی ہے جب فرنگیوں نے پارٹیشن سے قبل برصیغر ھند پر قبضہ کیا تو فرہنگی کے لارڈ نے انگریزی کے وہ تاریخی الفاظ دھراتے ہوئے کہے تھے کہ جہاں جہاں فرہنگی مخالفت ہو ان علاقوں قصوبوں کو Divid & Rules کے تہت ایک دوسرے سے تقسیم در تقسیم کر دو تاکہ نہ رھے بانس نہ بجے بانسری نہ رہے بندہ نے رہے نظام ۔اج ایک صدی بعد ریاست پاکستان کے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام کو ٹھیک فرہنگی نظام کے وھی اصول اور الفاظوں اور تاریخ کو دھرایا جارہا ہے جو کہ ریاست پاکستان کی خود مختاری سالمیت کے لئیے خدانخواستہ ٹھیک نہیں۔صفدر خان باغی نے کہا کہ میں قابل محترم چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان ،جناب چیف جسٹس ہائی کورٹ پشاور خیبرپختونخوا، وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور چیف الیکشن کمیشنر آف پاکستان سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی الیکشن کے ایکٹ میں جو کمزوریاں اور غلطیاں سرزد ہوئیں ہیں اسے فلفور درست کرواکر بلدیات الیکشن ضلعی و یونین کونسل سطح پر کروائے جائیں تاکہ عوامی مسائل انکے گھروں کے دہلز پر با آسانی حل ہوں اور ریاست پاکستان میں خوشحال کا دور دورا مساوات کی بنیاد پر مبنی ہو تمام ضلعوں و یونین کونسلوں کی عوام کے حقوق مساوی اور برابری کی بنیاد پر ہوں کہ ملک اور قوم ترقی رہ پر گامزن ہو۔بلدیاتی الیکشن خیبرپختونخوا پاکستان کے آئین و قانون و دستور کے عین مطابق ہو تاکہ ملک میں امن و امان خوشحالی ہو۔