جہلم تھانہ سول لائن کے ملازمین نے شہری کے گھر کا صفایا کر دیا

Spread the love

جہلم(عمیراحمدراجہ +عبدالغفارآذاد)جہلم تھانہ سول لائن کے ملازمین نے شہری کے گھر کا صفایا کر دیا، متاثرہ شہری نے ڈی پی او جہلم کو تحریری درخواست دے دی، انکوائری شروع، تفصیلات کے مطابق نیا محلہ جہلم کے رہائشی محمد علی ولد محمد مسعود نے ڈی پی ا و جہلم کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 13 اپریل بوقت شام 5 بجے میں اپنے گھر میں موجود تھا گھر پر میرے ضعیف العمر والد قمر مسعود، والد ہ، بھابھی بھی موجود تھیں کہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سول لائن راجہ عمران، اسسٹنٹ سب انسپکٹر صداقت، ہیڈ کانسٹیبل ہارون خالد، ہیڈ کانسٹیبل وقاص احمد، کانسٹیبل بلال رضا، کانسٹیبل خلیل الرحمن، کانسٹیبل ذوہیب الحسن، راشد بٹ کے ہمراہ چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ہمارے گھر میں داخل ہوگئے، گھر کے اندر داخل ہوتے ہی پولیس ملازمین نے ہمارے موبائل فونز چھین لئے جبکہ سفید کپڑوں میں ملبوس راشد بٹ جو کہ مشین محلہ کا رہائشی ہے نے ہماری ویڈیو بنانی شروع کر دی اور دھمکی دی کہ کسی قسم کا شور شرابہ کیا تو آپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیں گے اس طرح پولیس ملازمین نے کمرے میں پڑی ہوئی پتنگیں اکٹھی کیں اور ہمارے گھر کی تلاشی لینا شروع کر دی، میرے رہائشی کمرے کے دراز توڑ کر اس میں سے رقم مبلغ 3 لاکھ 80 ہزار روپے بھی چوری کر لئے جو کہ میرے حقیقی بھائی کامران رسول کے ملکیتی تھے اور مجھے پکڑ کر گاڑی میں سوار کر لیا جو گاڑی راشد بٹ عرف راشی سکنہ مشین محلہ چلا رہا تھا اور راشد بٹ کے پاس گن بھی موجود تھی اور اس نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں، بعد ازاں پولیس نے میرے حقیقی بھائی کے خلاف بھی مقدمہ 136/20 بجرم 4 کائٹ فلائنگ ایکٹ تھانہ سول لائن درج کر لیا، تھانہ میں پولیس افسران و اہلکار میرے اوپر وحشیانہ تشدد کرتے رہے اورصرف ایک بات پوچھتے کہ تمہارے گھر میں سی سی ٹی وی کیمرے تو نصب نہیں، اس طرح مجھے دھمکیاں دیتے رہے کہ اگر کسی سے کسی قسم کا کوئی ذکر کیا تو تمہارے خلاف منشیات کا مقدمہ درج کرکے پوری زندگی کے لئے جیل پھینک دیں گے، اس طرح میرے گھر والوں نے بذریعہ علاقہ معززین پولیس افسران و اہلکاروں سے چرائی گئی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا اس طرح پولیس افسران نے مبلغ 2لاکھ50 ہزار روپے شرفاء کی موجودگی میں ہمیں واپس کئے جبکہ بقایا رقم 1 لاکھ 30 ہزار روپے ابھی تک ادا نہیں کئے گئے۔ متاثرہ نوجوان نے الزام عائد کیا کہ ایس ایچ او تھانہ سول لائن راجہ عمران بھی مجھے تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ متاثرہ نوجوان نے آئی جی پنجاب، آرپی او راولپنڈی، ڈی پی او جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ میرٹ پر انکوائری کرکے میر ی بقایا رقم مبلغ 1 لاکھ 30 ہزار روپے جو کہ میرے بھائی کی حق حلال کی کمائی ہے ہمیں واپس دلوائے جائیں اور دراز توڑکر رقم چوری کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں سمیت ٹاؤٹ کے خلاف مقدمہ درج کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی محافظ شہریوں کے گھروں سے رقم چوری کرنے جیسے گھناؤنے فعل کا مرتکب نہ ہوسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں