آج دہاڑی دار طبقہ کو بچانے کی خاطر مستقبل میں اسی طبقہ کے بھوک سے بلکتے خاندان کی اجتماعی خودکشیوں کو کیسے روکو گے،

Spread the love


اب وقت ہے کہ مصطفی کمال اور انیس احمد قائم خانی کی سیاسی بصیرت کا فائدہ اٹھایا جائے،

بر منگھم (پ ر) پاکستان کو تربیت گاہ بنانے اور آکسیجن پر چلانے کا سلسلہ بند کیا جائے ، غلام نبی عامر
پاک سر زمین پارٹی برطانیہ کے سابق جنرل سیکریٹری غلام نبی عامر نے اپنے اخباری بیان میں کہا ہے آج کی حکومتی پالیسیوں سے بجائے غریبوں کے فائدے کے انہیں نقصان کا ڈر زیادہ ہے ، ایک غریب انسان اس قابل ہی نہیں کہ وہ کرونا کے روک تھام کا انتظام کرکے اپنے اور اپنے بچوں کے پیٹ کے ایندھن کا انتظام کر سکے ، اور اس کا خدانخواستہ نتیجہ دہاڑی دار طبقے کو موت کے منہ میں لے جائے گا اور جب کمانے والا سربراہ ہی نہیں رہے گا تو خاندان کے پاس کیا راستہ رہ جائے گا، پوری دنیا کی حکومتوں نے اس آفت سے نمٹنے کے لئے کچھ نہ کچھ حکمت عملی تیار کی ہے پر ہمارے لئے یہ افسوسناک پہلو ہے کہ ہماری وفاقی اور کسی بھی صوبائ حکومت نے کسی ایسی پالیسی کا اعلان نہیں کیا کہ جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ اس سے عوام کا فائدہ ہے ،
اب تک صرف ایسا لگا کہ وفاق اور صوبوں میں سیاسی اسکو رنگ چل رہی ہے کوئ ایک اعلان ایسا ہو کہ جس میں بزنس مینوں یا غریبوں کی فلاح کا کوئ پیکیج نظر آتا ہو آج بھی ہمارے نیشنل میڈیا پر سیاسی بے شرمی کا جس بے حسی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے اس پر دل خون کے آنسو روتا ہے ،
غلام نبی عامر نے مذید کہا کہ ہماری زکوات کہاں ہے ہماری ملنے والی امداد کہاں ہے ؟ صحیح مستحقین آج بھی در بدر ہیں حکومتی اقدامات سے ایسا لگتا ہے کہ وہ ملک میں خود انار کی پھیلا کر بھوک، غربت اور افلاس کے جن کو بے قابو کرنا چاہتے ہیں اور اگر آنے والے وقت میں صحیح اور بہتر پالیسی مرتب نہ کی تو بھوک اور غربت کا یہ بے قابو جن سب کچھ بہا کر لے جائیگا۔اب وقت ہے کہ پاک سر زمین پارٹی کے قائدین مصطفی کمال وانیس قائم خانی کی سیاسی بصیرت کا فائدہ اٹھایا جائے ، جو سیاست کو عبادت کا درجہ دیتے ہیں اور جو بحرانوں سے نمٹنے کی قائدانہ صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں