جہلم بینکوں کے باہر صارفین کڑی دھوپ میں گھنٹوں کھڑے رہنے پر مجبور

Spread the love

جہلم(چوہدری عابد محمود +عبدالغفارآذاد)جہلم بینکوں کے باہر صارفین کڑی دھوپ میں گھنٹوں کھڑے رہنے پر مجبور،بینک انتظامیہ کا صارفین سے ناروا سلوک، مختلف اقسام کے ٹیکسز جمع کروانے والے شہریوں کی بڑی تعداد بینکوں کی لمبی قطاروں میں پھنس کر رہ گئی، شہریوں کا اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق پینے کے صاف پانی، ڈرینج ٹیکس، تہہ بازاری ٹیکس، دکانوں کے کرایہ جات کی ادائیگی، جائیدادوں کی منتقلی، سمیت دیگر ٹیکسز اور کرایوں و ٹھیکوں کی اقساط کی ادائیگی کیلئے سرکاری بنک کی برانچوں کو مخصوص کررکھا ہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے متعلقہ شعبے کا عملہ گھر گھر جا کر بقایا جات کی وصولی کرتا تھا، حکومت پاکستان نے اہلکاروں و افسران کے فراڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ مالیاتی اداروں پر پابندی عائد کرکے صارفین کویوٹیلیٹی بلز بھجوانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ جس کے باعث شہری معمولی رقوم جمع کروانے کیلئے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں جبکہ متعلقہ بینکوں کی کارکردگی بابت بھی صارفین نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ بینکوں کی انتظامیہ نے صارفین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا رویہ اپنا رکھا ہے، صارفین کے ٹیکسسز سے تنخواہیں وصول کرنے والا عملہ صارفین کو سہولیات مہیا کرنے کی بجائے صارفین کو کڑی دھوپ میں کھڑا کرکے پریشان کر رہا ہے، شہریوں نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ بینکوں کی انتظامیہ کو اپنے صارفین کے ٹھنڈے پانی سمیت سائے کا انتظام کرنے کا پابند بنایا جائے اور صارفین کے لئے بیٹھنے کا مناسب انتظام کیا جائے تاکہ شہری بغیر کسی پریشانی کے واجبات ادا کر سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں