
۔ورکشاپ کا پانچواں اور رسمی سیشن جو کہ جناب ذوالفقار علی صاحب کے ساتھ تھا۔ذوالفقار علی صاحب کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔ان کی کارہائے نمایاں بتانے کے لیے ایک سیشن کروانا پڑ جاتا ۔ انھوں نے پروفیشنل پرسنل ڈویلپمنٹ کے تمام پہلوؤں کی مثالیں دے دے کر وضاحت کی اور اس سیشن میں باقی تمام دنوں کی نسبت زیادہ شرکاء نے شرکت کی۔ ملکی اور غیر ملکی ،غرض کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سیشن کو جوائن کیا ۔
ذوالفقار علی صاحب ایک سچے محب وطن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کا جسم تو ملک سے ہزاروں میل دور ہے مگر دل پاکستان میں رہتا ہے ۔اسی وجہ سے جہاں بھی پاکستان کی فلاح کا ذکر آتا ہے وہ ہمیشہ اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں ۔
ذوالفقار علی صاحب ایک نہایت شفیق اور فرشتہ صفت انسان ہیں ۔ وہ ہر وقت فلاحی کاموں میں پیش پیش رہنے والی شخصیت ہیں ۔
ان نے کہا کہ میں اپنے طالب علم کو علم کے سمندر میں پھینکتا ہوں پھر خود بھی اس میں چھلانگ لگا دیتا ہوں اور تب تک وہاں رہتا ہوں جب تک کہ میرا طالب علم میری جگہ نہیں آجاتا اور جب وہ میری جگہ پہنچ جاتا ہے تو میں اگلی منزل کی طرف بڑھتا ہوں جہاں نئے لوگ نیا سمندر بناتا ہوں اپنے طالب علموں کے لئے۔
ذوالفقار علی صاحب اپنی مثال آپ ہیں ورکشاپ انسٹرکٹر مومنہ ماہرو گوندل صاحبہ کا کہنا تھا کہ سر ذوالفقار علی ایک سوچ، ایک فکر کا نام ہیں۔
سیشن کے اختتام پر مہمان مقرر جناب ذوالفقار علی صاحب نے اردو گلوبل میڈیا نیٹ ورک اور یونیورسل کیرئیر کونسلنگ سروسز کی حوصلہ افزائی کی اور ورکشاپ انسٹرکٹر مومنہ ماہرو گوندل صاحبہ کی کوششوں کو سراہا۔
سوال جواب سیشن میں ان کا شرکاء سے رویہ ایک شفیق باپ کا رہا انھوں نے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے ۔شرکاء نے مقرر کی تعریف کے پل باندھ دیں ۔بلاشبہ یہ سیشن بھی دیگر سینشز کی طرح کامیاب ترین رہا ۔