وزیرآباد(نامہ نگار ) ستھرا پنجاب مہم محض فوٹو سیشن تک محدود ،گلیاں محلے سیوریج کے گندے پانی کی نذر ،کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں اور غلاظت کے ڈھیروں نے انتظامیہ کے کاغذی دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی صفائی کے دعوے دھرے رہ گئے عملہ صفائی کئی کئی روز علاقہ جات کا رخ نہیں کرتا حکام عملہ کی کمی کا رونا روتے ہیں جبکہ عملہ صفائی کو با اثر شخصیات کے علاقہ جات کی صفائی پر مامور کر دیا جاتا ہے شہریوں کا الزام .وزیرآباد شہر و گردونواح کے علاقہ جات خصوصا سوہدرہ ،ونجووالی ،مسلم روڈ ،جناح کالونی سمیت متعدد علاقہ جات میں صفائی کی ابتر صورتحال نالیوں سے باہر گندے پانی اور سیوریج سسٹم کے غلیظ پانی نے راہ گیروں کے لیے گزرنا مشکل بنا دیا ہے کوڑے کرکٹ کی بھر مار اور غلاظت کی وجہ سے حشرات الارض سمیت بیماریوں کا سب سے بڑا سبب مکھی و مچھر کی بہتات نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے کوڑے کرکٹ کی بدبو نے علاقہ مکینوں کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکام کبھی عملہ صفائی کی کمی کبھی نجی کمپنیوں کو عملہ صفائی کی منتقلی کا بہانہ بنا کر جان چھڑوا لیتے ہیں جبکہ عملہ صفائی کے متعدد افراد با اثر شخصیات کے علاقہ جات میں مسلسل ڈیوٹیاں انجام دیتے ہیں یا افسران کے وزٹ کے روٹس پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں کئی کئی روز علاقہ جات میں متعین عملہ نہ پہنچنے کی وجہ سے گلیاں محلے کوڑے کرکٹ اور غلاظت کی آماجگاہ بنے ہوے ہیں شہریوں نے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ/وزیرآباد سے مطالبہ کیا ہے کہ عملہ صفائی کی ان کے مخصوص علاقہ جات میں ڈیوٹیز پر کام کا پابند بنایا جائے جبکہ نجی کمپنیوں کو جو کہ صفائی کی ذمہ دار اور انتظام و انصرام پر متعین ہیں کو عملہ کو پورا کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں تا کہ شہری مسلسل اذیت غلاظت و بدبو سے محفوظ رہ سکیں اور متعدی امراض میں مبتلا ہونے سے بچ سکیں
