وزیرآباد (نامہ نگار) فضائی آلودگی نے کاروبارِ حیات کو مفلوج کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت اور انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی اسموگ نے عوامی مشکلات میں روز بروز اضافہ کر دیا ہے۔ پنجاب حکومت اس خطرناک صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، مگر حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لئے عوام کا بھرپور تعاون ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما اور چیئرمین چیف منسٹر ڈائریکٹوریٹ آف ایویلوایشن، فیڈبیک، انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ، بریگیڈیئر (ر) بابر علاؤالدین نے وزیرآباد میں اردو گلوبل میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔ بابر علاؤالدین نے اس بات پر زور دیا کہ فضائی آلودگی کے اسباب میں صنعتی فضلہ، گاڑیوں کا دھواں، اور زراعتی باقیات کا جلانا شامل ہیں۔ انہوں نے اس مسئلے کی شدت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے آنے والی آلودہ ہوائیں بھی اسموگ میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں، جس کے لئے دونوں ممالک کو مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت، وفاقی حکومت کی وساطت سے بھارت سے رابطے قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ آلودگی پر قابو پانے کے لئے بین الاقوامی سطح پر مربوط اقدامات ممکن بنائے جا سکیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے دونوں ممالک کے میڈیا کو بھی مثبت کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نیکہا کہ پنجاب حکومت نے اسموگ کے تدارک کے لئے سخت فیصلے کئے ہیں اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے مزید کڑے اور غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، اسموگ کے خاتمے کے لئے بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مسلسل عمل ہے اور اس کے ثمرات پانچ سے سات سال کی مستقل کاوشوں کے بعد نظر آ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ مصنوعی بارشیں بھی شیڈول کی جا رہی ہیں تاکہ آلودگی کو کم کرنے میں مدد مل سکے، لیکن اس کے لئے خطیر رقم درکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بارانِ رحمت بھی اس مصیبت سے چھٹکارا دلانے میں قدرتی طور پر معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ بریگیڈیئر بابر علاؤالدین نے کہا کہ اگر حکومت، میڈیا اور عوام مشترکہ کوششوں سے اس بحران کا مقابلہ کریں تو ہم اس چیلنج سے بخوبی نمٹ سکتے ہیں اور اپنی آئندہ نسلوں کے لئے ایک صاف اور صحت مند ماحول فراہم کر سکتے ہیں۔
