لندن عارف چودھری
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ جینیوا سے ہم لندن پہنچے ہیں، الحمداللّٰہ سب خیریت ہے، پاکستان امریکا تعلقات اچھے رہے ہیں اور اچھے رہنے چاہئیں، پاکستان کے تعلقات ہمسایوں کے ساتھ بھی اچھے ہونے چاہئیں، بھارت کی ٹیم کو پاکستان ضرور آنا چاہیے تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ماضی کے تعلقات سدھارنے کی ضرورت ہے، اچھی بات ہوتی بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلتی، امید ہے جلد ایسا وقت آئے
ایک سوال کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ پورا ملک دیکھنا چاہتا ہے ڈیڑھ ارب درخت، 50 لاکھ نوکریاں کہاں ہیں، 300 ڈیم کہاں ہیں، ہمیں تو کچھ نظر نہیں آتا، کوئی ایک منصوبہ بتا دیں جس کا انہوں نے سنگ بنیاد رکھا ہو یا افتتاح کیا ہو۔
نواز شریف نے کہا کہ افسوس ناک ہے کہ ایک پارٹی نے بدتمیزی کے کلچر کی بنیاد رکھی، بدتمیزی کا کلچر انہوں نے اپنی حکومت میں بھی پروموٹ کیا اور اپوزیش میں اس سے بھی زیادہ پروان چڑھایا۔
قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ گاڑیوں کے پیچھے پیچھے بھاگ رہے ہیں تعاقب کر رہے ہیں انڈے پھینک رہے ہیں، آپ کی قسمت میں احتجاج لکھا ہے تو اچھی طرح سے کرو، لڑکوں کو گاڑیوں کے پیچھے لگا دیا ہے کہ تعاقب کرو اور گندے نعرے لگاؤ ۔ اس سے پہلے مریم نواز کے کارکنوں نے زبردست اسقبال کیا – امید ہے مریم نواز چار ھفتے پیاں قیام کریں گی اور میاں نواز شریف کے ساتھ پاکستان جائیں گی