خیبر پاس اکنامک کوریڈور ایک اہم منصوبہ ہے۔ عبدالکریم تورڈھیر

Spread the love

اس منصوبے میں شامل دیگر ذیلی ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے علاقے میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔معاون خصوصی برائے صنعت

پشاور(نمائندہ خصوصی)وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ خیبر پاس اکنامک کوریڈور پورے ریجن کو مواصلاتی راہداری کے ذریعے منسلک کرنے کا ایک اہم منصوبہ ہے جس کے ذریعے نہ صرف تجارت و کاروبار کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ اس منصوبے میں شامل دیگر ذیلی ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے علاقے میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز سول سیکریٹریٹ پشاور میں خیبر پاس اکنامک کوریڈور (KPEC) کے بڑے مواصلاتی منصوبے کے حوالے سے انھیں دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا۔بریفنگ میں منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر عمران ظہور، اکانومسٹ صادق حسین، ڈپٹی سیکرٹری صنعت اعزاز اللہ سمیت خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے نمائندوں و دیگر افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر معاون خصوصی کو ورلڈ بنک کے تعاون سے شروع کردہ اس اہم علاقائی مواصلاتی منصوبے کی پیش رفت اور اس میں شامل مختلف نوعیت کے دیگر سہولیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پاس وسطی ایشیا تک جانے کیلئے مرکزی گیٹ وے ہونے کی وجہ سے ریجن کے ممالک تک آسان سفری سہولت کی غرض سے اس منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے جسکا مقصد نہ صرف سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے بلکہ یہ علاقے کے ممالک کے مابین ایک اسان زمینی راہداری ہوگی۔معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ یہ سنٹرل ایشین روڈز اکنامک کوریڈورز (CAREC) منصوبے کے تحت ایک ذیلی منصوبہ ہے اور اس کا 85 فیصد حصہ مواصلاتی منصوبہ ہے جبکہ 15 فیصد حصے میں دیگر سہولیاتی سرگرمیاں شامل ہیں۔اس طرح بنیادی سہولیات کی فراہمی میں علاقے میں ماڈرن ماربل پروسسنگ زون،جیمز سٹی، ماڈرن ووکیشنل سنٹر،سپورٹس کمپلیکس اور ریجنل ہسپتال کے قیام جیسے منصوبے اس مرکزی منصوبے کیساتھ یہاں پر قائم کرنا شامل ہیں جن کے ذریعے یہاں پر نہ صرف لوگوں کو کثیر تعداد میں روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ غربت کے خاتمے سمیت علاقائی ممالک کیساتھ کاروبار بڑھے گا اور مقامی صنعتیں بھی ترقی کریں گی۔ان کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت بزنس کلسٹرز کو بھی معاونت فراہم کی جارہی ہے اور خواتین کیلئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے انکلوسیو بزنس ڈویلپمنٹ پارک بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔اس طرح شاہ کس ضلع خیبر میں اس منصوبے کے تحت ایک بس ٹرمینل کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جس کیلئے 30 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔مزید برآں اس منصوبے میں ایک بارڈر بازار اور پاک افغان اکنامک زون کے قیام کے ذیلی منصوبے بھی تجویز کیئے گئے ہیں۔اس موقع پر معاون خصوصی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ مواصلاتی منصوبہ بلخصوص صوبے کی ترقی کیلئے اہمیت کا حامل ہے اور اس حوالے سے درکار مراحل میں وہ اپنی جانب سے بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔انھوں نے کہا کہ یہ نہ صرف علاقائی ممالک کو جانے کیلئے ایک پر آسائش راہداری ہوگی بلکہ اس کے ذریعے باہمی تجارت کے نئے مواقع میسر آسکیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں