دہشت گردی اور انتہا پسندی کے روکھ تھام کیلئے بہترین اقدامات کی ضرورت ہے۔ معروف سوشل ورکر و بزنس وومن
اسلام آباد(نمائندہ ذیشان نجم خان)دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ڈی پی او نوشہرہ عبدالرشید کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، دھماکے میں جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامدالحق بھی زخمی ہوئے۔مولانا حامد الحق کے بیٹے ثانی حقانی نے تصدیق کی ہے کہ دھماکے کے وقت سیکڑوں افراد مسجد میں موجود تھے اور دھماکے میں 4 سے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ۔سینٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا نماز جمعہ کے بعد ہوا، مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر معروف سوشل ورکر و بزنس وومن عمارہ خان نے کہا کہ دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی رکھ تھام کیلئے بہترین اقدامات کی ضرورت ہے تا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو سکے انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ دھماکے میں جاں بحق افراد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور اللہ تعالیٰ زخمی افراد کو جلد صحتیابی نصیب فرمائے۔ امین