لاہور(پ ر )پاکستان ریفارم پارٹی کے آر گنائزر پنجاب ظفر اقبال گل نے کہا ہے کہ آٹا،چینی بحران کے بعد اب آئی بی پیز کو دی جانی والی سبسڈی پر بھی حکومت کو تحقیق کرنی چاہیے کہ ان منصوبوں پر کون سے سیاست دانوں کو ککس بیک کی مد میں فائدہ ہوا اس تحقیق سے ان اربوں روپے کا پتہ چلے گا جو خرچ تو عوام کی فلاح بہبود پر ہونے چاہیے تھے مگر ان سے استفادہ کرپٹ مافیاز اور سیاستدانوں نے کیا ان کا کہنا تھا کہ پانی کے بہتر انتظام اور بچت کے حوالے سے کسانوں کو فراہم کیے گئے لیزر لینڈ لیولر منصوبے میں بھی دی گئی سبسڈی میں بھی کرپشن کی وجہ سے ایک عرصے سے کچے کھالوں کو پختہ نہیں کیا جاسکا اور اب اس کام کے لئے خریدی جانے والی مشینری کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جارہا ہے جس نے اس منصوبے کی شفافیت کو بھی مشکوک بنا دیا ہے ان باتوں کا اظہار انھوں نے پارٹی ورکرز سے گفتگو میں کیا اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں حکمرانوں کی طرف سے صنعتیں لگانے کی ناپسندیدہ روایت فیلڈ مارشل ایوب خان نے ڈالی جب انہوں نے اپنے بیٹوں کے ذریعے گندھارا موٹرز لگائی تھی جس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ دیگر جماعتیں اور اب تو ان کا ایک مافیا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں نہ صرف شامل ہے بلکہ آج بھی وہ اپنے معاملات طے کرنے میں مصروف ہے،مافیاز اور سیاستدانوں کا گٹھ جوڑ صرف اپنے خاندان کو معاشی طور پر مضبوط کرنا تھا اس کے پیش نظر 99فی صد کے حقوق صرف حقوق کی حد تک تھے حقیقت میں ان کا کوئی بھی والی وارث نہیں۔
