علامہ اقبالؒ کا 143 واں یوم ولادت

Spread the love

ساہیوال آصف ندیم :چیچہ وطنی:علامہ اقبالؒ کا 143 واں یوم ولادت،فقیدالمثال تاریخی عالمی کانفرنس کاپروقار انعقاد،آپ کی شخصیت وافکار پرشائع شدہ کتب و خطاطی کے نادر فن پاروں کی نمائش،اقبال شناس ماہرینِ تعلیمات کاجامع اظہار خیال۔

تفصیلات کے مطابق علامہ اقبالؒ کے 143 ویں یوم ولادت پر 14 نومبر 2020ء کومحکمہ اطلاعات وثقافت حکومت پنجاب کے زیر اہتمام ایک عالمی کانفرنس کی پروقار تقریب بلدیہ چیچہ وطنی کے جناح ہال میں منعقد ہوئی،جس میں ملک کے عالمی شہرت یافتہ خطاط محمد اصغر مغل،یونس انصاری،مغل جی اورعبدالمتین کی خطاطی کے نادر فن پاروں پر مبنی نمائش سمیت، اقبال اکادمی پاکستان کی جانب سے اقبالیات پر شائع شدہ کتب کی نمائش بھی پیش کی گئی،رائے حسن نواز خاں اور ممبر قومی اسمبلی رائے مرتضی اقبال خاں نے دونوں نمائشوں کا الگ الگ افتتاح کیا، پنجاب کونسل آف دی آرٹس ساہیوال ڈویژن کی زیر نگرانی علامہ اقبال ؒ عالمی کانفرنس میں ”نسل نو کا اقبال: اہمیت و معنویت“ کے زیر عنوان 6نکاتی مقاصد کواُجاگر کرنے کیلئے الگ الگ تین نشستوں کا اہتمام کیا گیا تھا،نظامت ونقابت کے فرائض ہردلعزیز ماہر تعلیم پروفیسر(ر) منیر ابن رزمی کے سپرد تھے،

افتتاحی نشست میں قاری محمد ندیم طارق کو تلاوت کلام پاک اور نعت خواں محمد اشرف زاہد کو نذرانہئ عقیدت بحضور سرورِ کونین ﷺ پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی،ڈاکٹر ریاض ہمدانی ڈائریکٹر آرٹس کونسل ساہیوال کے افتتاحیہ کلمات کے بعد شاہد ندیم رانا اسسٹنٹ کمشنر نے خطاب کیا،مقررین نے اپنے اپنے مقالات و خیالات میں علامہ اقبال کی شخصیت اور فلسفیانہ افکار پر مفصل روشی ڈالتے ہوئے علم و دانش کے موتی بکھیرے،

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے نوجوان نسل کو عالم اسلام کا مستقبل قرار دیتے ہوئے شاہین کا استعارہ استعمال کیا اور اس کی پانچ خوبیوں کو نمایاں کیا ہے جن میں خود داری،غیرت،بلند پروازی،تیز نگاہی اور کسی ایک جگہ کا اسیر نہ ہونا شامل ہے،مقررین نے زور دیکرکہا نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے فلسفے کی غرض و غایت کو سمجھیں اوراپنے اسلاف کی روایات کو آگے بڑھانے کے لئے تیاری کریں،فکر اقبال کا ہر نوجوان تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے تا کہ ہماری نئی نسل پاکستان کی نظریاتی اساس سے واقف ہو، اس کانفرنس میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر شاہد اقبال کامران،ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین،یونیورسٹی آف بلوچستان کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیق اور کینڈا سے سید تقی عابدی نے مقالے پیش کئے

*جبکہ مہمانان خصوصی تحریک انصاف کے سینئر رہنما رائے حسن نوازخاں،ممبر قومی اسمبلی رائے مرتضی اقبال خاں،علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال،ساہیوال آرٹس کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید ریاض ہمدانی اور ڈائریکٹر انفارمیشن ساہیوال محمد عقیل اشفاق تھے، مقررین نے کہا کہ علامہ اقبال کی تمام شاعری نوجوان نسل کے لئے ہے جس میں انہوں نے خودی،جستجو اور امید کا پیغام دیا ہے اور نوجوانوں کو قرآن کا مطالعہ کرنے کی تلقین کی جو ایک زندہ کتاب ہے اور جو قیامت تک آدمیت کو انسانیت کا پیغام دیتی رہے گی،آج کے جدیددور میں بھی کتب بینی کی اہمیت کم نہیں ہوئی،کانفرنس کا اہتمام ساہیوال آرٹس کونسل نے ممبر قومی اسمبلی رائے مرتضی اقبال اور تحصیل انتظامیہ کے باہمی تعاون سے کیا جس میں چیچہ وطنی اور قرب و جوار کے اقبال شناسوں نے کثیر تعداد نے شرکت کی:

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں