جہلم(عامرکیانی +عمیراحمدراجہ)جہلم تحصیلدار نے وزیراعظم پاکستان کے ویژن ”کرپشن مکاؤ“ کو پاؤں تلے کچل ڈالا،محکمہ مال کا دفتر کرپشن کے گڑھ میں تبدیل۔ اہلکار،افسران کی پشت پناہی سے سائلین کی چمڑیاں ادھیڑنے میں مصروف، تحصیل دفترکے ذمہ داران نے جائز ناجائز کاموں کے الگ الگ نرخ مقررکرلیے۔قانونی تقاضے پورے کرنے والوں سے 2 فیصد جبکہ غیر قانونی کاموں کے من مرضی کی وصولیاں جاری اہلکار، افسران کی آشیر باد کیوجہ سے دیدہ دلیری کے ساتھ تحصیل دفتر میں آنے والے سائلین کی جیبوں کاصفایا کرنے میں مصروف، پورے دن کی کمائی شام ہوتے ہی اعلی افسران کے نامزد کردہ ملازمین جن میں باورچی وغیرہ شامل ہیں کوپہنچا دی جاتی ہے درجہ چہارم کا اہلکارتحصیلدار کا کار خاص طہیر نامی ملازم تحصیل دفتر میں جائز،ناجائز کاموں کی رشوت وصولی کا اہم کردار ادا کررہا ہے۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، ڈی جی اینٹی کرپشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق جہلم تحصیل دفتر جو کرپشن کے حوالے سے اپنی مثال آپ ہے اس وقت ٹاؤٹوں اور کرپٹ اہلکاروں کے نرغے میں آچکا ہے، تحصیل دفتر کے زرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تحصیلدار منیر خان کی آشیر باد سے ریونیو کے متعلقہ کاموں کے لئے آنے والے سائلین سے سرکاری فیس کے علاوہ کمیشن جو کہ مقرر کی گئی ہے کہ لین دین کی ذمہ داریاں تحصیلدار منیر خان کے چہیتے اہلکارطہیر کو سونپ رکھی ہیں، جائز اور ناجائز کاموں کی الگ الگ فیسیں مقررکررکھی ہیں، رجسٹری کی مد میں 2 فیصد کمیشن وصول کیا جاتا ہے،جبکہ ناجائز اور دونمبر فرد، انتقال یادرستگی ریکارڈ وغیرہ کے لیے بھی منہ پھاڑ کر رشوت طلب کی جاتی ہے، تحصیل دفتر کے زرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پربتایا کہ تمام وصولیاں طہیر نامی چپڑاسی کے زریعے کی جارہی ہیں اور روزانہ جمع ہونے والی رقم جو کہ ہزاروں،لاکھوں روپے رات گئے اعلیٰ افسر کی رہائش گاہ پر پہنچا دی جاتی ہے، اس طرح اس کارروبار کو وسعت دینے کے لئے دیر تک دفترتحصیل دفتر کھلا رکھا جاتا ہے، دونمبر رجسٹریوں کے تمام معاملات رات کی تاریکی میں انجام دئے جاتے ہیں اور جمع ہونے والی رقم حصہ بقدر جثہ بانٹ لی جاتی ہے،سائلین نے وزیر اعلیٰ پنجاب، ڈی جی اینٹی کرپشن سے نوٹس لینے اورتحصیل دفتر میں تعینات کرپٹ افسران و اہلکاروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروانے اور ضلع بدر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
