جہلم(چوہدری محمد ریاض گوندل +عمیراحمدراجہ)جہلم وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شہر میں بدعنوانی عروج پر، سرکاری وسائل کو بیدردی سے لوٹنے کا سلسلہ نہ رک سکا،سرکاری محکموں کے افسران کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی، شہریوں کا وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق محکمہ معدنیات، محکمہ ماحولیات کے ذمہ داران کی نااہلی کے باعث منگلا ڈیم کے ریڈ زون کی حدود سے قیمتی پتھر ریت، بجری نکالنے کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا، محکمہ معدنیات، محکمہ ماحولیات سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان نے آنکھیں موند لیں،جس کیوجہ سے منگلا ڈیم کے ریڈ ذون میں درجنوں بااثر افراد نے کریش مشینیں نصب کرکے منگلا ڈیم کی بنیادوں سے روزانہ کی بنیاد پر پتھر نکالنے اور پیسنے اور ٹرکوں،ڈمپرز، کے زریعے اندرون شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں فروخت کرنے شروع کر رکھے ہیں۔ جس سے ماہانہ کروڑوں روپے کمائے جارہے ہیں،منگلا ڈیم انتظامیہ اور شہری تنظیموں کے رہنماوں کی طرف سے متعدد بار سرکاری وسائل کی لوٹ مار کرنے والے بااثر افراد کی تحریری و زبانی طور پر نشاندہی کی جاچکی ہے لیکن محکمہ معدنیات، محکمہ ماحولیات سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بااثر کریش مافیا کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں،محکمہ ماحولیات نے عملی طور پر نہ تو کسی کریش مشین کو سیل کیا ہے اور نہ ہی کریش مشینیں چیک کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے، دوسری جانب محکمہ معدنیات کے ذمہ داران نے ریڈ ذون کے بلاک نیلام کرنے کی بجائے خاموشی تو اختیار کررکھی ہے، لیکن کریش مالکان کے خلاف فوجدار ی مقدمات درج کروانے سے گریزاں ہیں جس کیوجہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرکاری محکموں کے افسران کی آشیر باد پر کریش مالکان روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں ٹن پتھر پیس کر فروخت کررہے ہیں جو کہ ضلع جہلم، ضلع منڈی بہاؤالدین سمیت دیگر علاقوں کے مکینوں کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ شہریوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ منگلا ڈیم کے ریڈ ذون میں قائم کریش مشینوں کے مالکان اور متعلقہ محکموں افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ منگلا ڈیم کو تباہی سے بچایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
