لنڈی کوتل میں سپورٹس کمپلیکس ناگزیر ہے

Spread the love

خیبر سے (امان علی شینواری)
لنڈی کوتل میں سپورٹس کمپلیکس ناگزیر ہے، لنڈی کوتل کی مٹی نے ابتک سینکڑوں نیشنل اور انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو جنم دیا ہے، بغیر سہولیات و عدم سپورٹس کمپلیکس کے کھلاڑیوں کو کھیل کھیلنے میں مشکلات کا سامنا ہے، انٹرنیشنل کھلاڑیوں کا یہاں گیمز کھیلنا کسی لڑائی سے کم نہیں، فٹ بال گراؤنڈ میں ہزاروں تماشائی لیکن میدان ویران کھنڈرات کا منظر پیش کرتے ہیں، لنڈی کوتل زرخیز ہے نیشنل انٹرنیشنل کھلاڑی پیدا کئے ہیں، موجودہ وقت میں لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی مختلف ڈیپارٹمنٹس میں کھیل رہے ہیں، ہائی سکول گراونڈ کے لئے لائٹس گراس اور ٹیوب ویل کی منظوری وقت کی ضرورت ہے. ان خیالات کا اظہار لنڈی کوتل پریس کلب ڈسٹرکٹ خیبر میں میٹ دی پریس پروگرام میں خیبر سپورٹس کلب کے جنرل سیکرٹری کلیم اللہ شینواری ،نوجوان کھلاڑیوں میں اسد شینواری ، عادل، سجاد گران، بلال آفریدی. امان اللہ،حکمت اللہ اور منظور علی نے کیا اور کہا کہ لنڈی کوتل میں کھیلوں کے حوالے سے ٹیلنٹ کے کوئی کمی نہیں سینکڑوں نیشنل اور انٹرنیشنل کھلاڑی پیدا کئے ہیں اور وہ مختلف ڈیپارٹمنٹس میں کھیل رہے ہیں لنڈی کوتل ہر سال ملک کو مختلف کھیلوں کے لئے نیا ٹیلنٹ پیش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں پر حکومت مختلف ہیلے بہانے بناکر کمپلیکس تعمیر نہیں کیا گیا اور منظور شدہ فنڈز کا بھی پتہ نہیں چلا جبکہ ہائی سکول گراونڈ اور کونج گراونڈ میں جان بوجھ کر تعمیراتی کام نہیں کر رہے ہیں دونوں گراونڈز کو ٹورنامنٹ کے دوران اپنی مدد آپ کے تحت تیار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تحصیل لنڈی کوتل میں دو گراونڈز ہیں جو کھنڈرات کی منظر پیش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فٹ بال ٹورنامنٹ کے دوران ہزاروں کی تعداد میں تماشائی گراونڈ میں آتے ہیں جبکہ بطور مہمان خصوصی حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیات بھی شرکت کرتے ہیں اور محکمہ سپورٹس کے اعلیٰ آفیسرز کو دعوت دے کر آتے ہیں وہ خود گراونڈ کی حالت دیکھ کر اور ساتھ ہزاروں تماشائیوں کی محبت دیکھ کر اعلانات تو کرتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کرتے بلکہ یہاں سے منتخب نمائندوں نے سپورٹس اور کھلاڑیوں کے لئے کچھ نہیں کیا ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں نے بتایا کہ غربت کی وجہ سے وہ آگے نہیں بڑھ سکتے ہر سال بیس ٹیلنٹڈ کھلاڑی ضائع ہورہے ہیں اس حوالے سے کئی بار ڈی جی سپورٹس، ایم این اے، ایم پی ایز کو درخواستیں دی کہ سپورٹس کمپلیکس اور گراونڈز کے لئے منظور شدہ فنڈز لانے کے لئے کردار ادا کریں لیکن وہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں کھلاڑیوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ایسے اضلاع بھی ہے کہ وہاں پورے ضلع میں دو یا تین ٹیلنٹڈ کھلاڑی نہیں ہوتے لیکن حکومت اور محکمہ سپورٹس نے وہاں پر گراونڈز و سپورٹس کملیکس تعمیر کئے ہیں لیکن لنڈی کوتل کے عوام کھیل اور کھلاڑیوں سے محبت رکھتے ہیں لیکن پھر بھی گراونڈز اور سپورٹس کملیکس تعمیر نہیں کیا گیا آرگنائزر اور کھلاڑیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لنڈی کوتل گراونڈز کے لئے فوری طور پر گراس لائٹس اور پانی کا بندوبست کرے اور محکمہ سپورٹس غریب ٹیلنٹڈ کھلاڑیوں کو سپورٹ کرے تاکہ وہ آگے جا کر ملک وقوم کا نام روشن کریں انہوں نے کہا کہ میئر پشاور زبیر علی نے یہاں پر اعلان کیا تھا کہ سپورٹس گراونڈ کے لئے ٹیوب ویل، لائٹس اور گراس لگانے کا وعدہ کیا تھا تاحال ایفا نہ ہوسکا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں