نفرت اور تقسیم پیداکرنے والی نرسریاں ختم کی جائیں بیرسٹر امجد ملک

Spread the love

لندن(عارف چودھری)
‏جسٹس قاضی عیسی کے فیض آباد دھرنے پر فیصلے پر عمل درآمد ہوتا اور دھرنے کے ماسٹر مائنڈ کی ترقی کی بجائے تنزلی کی ہوتی تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔اب بھی اس فیصلے پر عمل راست قدم ہوگا۔

پولیس کا مورال ڈاؤن کرنے کی سازش ہے اور رینجر پنجاب کی سرحد پر ہے۔ ہماری دعائیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ ہیں۔شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے ۔ شہید ہونے والی سپاہی ہمارے اصل ہیرو ہیں۔

ریاست اور طاقتوروں نے فیض آباد دھرنے/اس پر فیصلے سے کچھ نہیں سیکھا، سیکھا ہوتا تو یہ حال نہ ہوتا۔ قوم دانشمندی کا مظاہرہ کرے اورمعاشرے سے طبقاتی ، رنگ و نسل و مذہبی اور سیاسی نفرت کو اسلی جڑ سے اکھاڑ کر دفن کردے۔

عفریت پیدا کرکے اسے سیاسی کردار اداکرکے اب اسے دہشت گردی کےقانون کے تحت بین کرنا آخری راستہ ہے۔ جب تک ان وجوہات کا حل تلاش نہیں ہوتا جسکے تحت اس عفریت نے جنم لیا تب تک نفرت کسی اور شکل میں پنپتی رہے گی۔ ‬

ان نرسریوں کو ماسٹر مائینڈ سمیت ختم کرنا ہوگا جو نفرت جنم دیتی ہیں ۔ تعلیم آگہی شخصی آزادیاں اقتصادی مواقع اور قانون کی پاسداری لانی ہوگی تاکہ کوئی ریاست کی اصل اساس کو یرغمال نہ بنا سکے۔ ہر شہری کو اپنے ریاست سے کئے آرٹیکل ۵ کے حلف کی زمہ داری کا احساس کرنا ہوگا تاکہ ریاست کسی کو بھی مسلح جتھے بنانے سپانسر کرنے اور ریاست کو کمزور کرنے کی اجازت نہ دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں