محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ایصال ثواب کے لیے پروقار تقریب کا انعقاد

Spread the love

سید أل محمد رپورٹ

قوموں کی زندگی میں بہت کم ایسے لوگ ہوتے ہیں جو اپنی قوم کو دیگر اقوام عالم کے مقابلے میں سرفراز کرتی ہیں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا یہ کارنامہ استعماری اور طاغوتی قوتوں کے دل میں قیامت تک کھٹکتا رہے گا
قمر زمان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو پاکستان کا حال بھی شام عراق لیبیا کی طرح ہوتا۔

جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے پاکستان بننے سے پہلے الحاق پاکستان کی قرارداد منظور کی اور پاکستان ناصرف کشمیر بلکہ تمام عالم اسلام کے تحفظ اور امیدوں کا مرکز ہے۔
پاکستانی عوام فوج اور بچہ بچہ اپنے کشمیری بھائیوں کے لیے ہمیشہ کھڑا رہا جسے ہم کشمیری ہمیشہ قدر اور احسان مندی سے دیکھتے ہیں
ڈاکٹر ارشد لطیف کا کہنا تھا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا تھا انہوں نے پاکستان کی عزت پر اپنی عزت بھی قربان کر دی اس کا اجر انہیں صرف خدا ہی دے سکتا ہے
نوٹنگھم کے سابق لارڈ میئر چوہدری منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اگر ایٹمی طاقت ہوتا تو کبھی دو لخت نہ ہوتا ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے کوئی بھی اب مملکت خداداد کی طرف میلی نظر سے نہیں دیکھ سکتا۔
راجہ اشفاق کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس اور ہندو توا کے دہشت گردوں نے آج تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا مگر افسوس سے کہنا چاہتا ہوں کہ تمام بڑی سیاسی پارٹیوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آخری رسومات میں اپنا حق ادا نہیں کیا ۔
کشمیری رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم دو نہیں ایک قوم ہیں اور کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

تقریب کے دوران ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی زندگی پر بننے والی ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی بلندی درجات کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں