
(رپورٹ عارف چودھری)
قونصلیٹ جنرل آف پاکستان، مانچسٹر طارق وزیر ، اور پاکستان برطانیہ بزنس کونسل نے گریٹر مانچسٹر چیمبر آف کامرس کے تعاون سے ایک کانفرنس پا کستان؛۔ کی میزبانی کی۔ ۔
جب سے پاکستانی قونصلیٹ مانچسٹر میں قونصل جنرل طارق وزیر نے چارج لیا ھے اپنے آپ کو دن رات کاروباری لوگوں کو پاکستان کے لئے سرمایہ کاری کے لئے راغب کرنا اور پاکستان کے امیج کو بہتر بنانے میں مصروف رکھا ھوا ہے اسی لئے انہیں پاکستانی کمیونٹی عوامی قونصل جنرل کے نام سے پکارتی ہے اس موقع پر قونصل جنرل طارق وزیر نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شرکاء کو بتایا کہ کانفرنس کا مقصد پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے بہترین مواقع کو اجاگر کرنا ہے۔ پاکستان دنیا کی سب سے پرجوش اور ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے جس کی جیو اکنامک اور جیوسٹریٹیجک پوزیشن نے اسے مزید اہمیت دی ہے۔
پاکستان کے ہائی کمشنر جناب معظم احمد خان نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے کی جانے والی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کا سٹریٹجک پارٹنر ہے اور یہ شراکت داری وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں مصروفیات اور روابط کے ذریعے مزید گہرا ہو رہی ہے۔ برطانیہ، پاکستانی مصنوعات کے لیے تیسری بڑی برآمدی منڈی ہونے کے ناطے، پاکستان کی عالمی برآمدات کا تقریباً 8% ہے۔ ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ 2021 میں، وبائی امراض کے باوجود، پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات میں 33 فیصد اضافہ ہوا، اس طرح پہلی بار 2 بلین امریکی ڈالر کا سنگ میل حاصل کیا۔ انہوں نے کہا، پاکستان کی جی ڈی پی، کووڈ کے باوجود، 2020-21 میں، 5.37 فیصد بڑھی،
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے تجارتی تعلقات کو کنٹرول کرنے والی تجارتی نظام بنیادی طور پر جی ایس پی پلس پر مبنی ہے۔ پاکستان سے برطانیہ کو 92 فیصد سے زائد برآمدات نے اس ترجیحی تجارتی نظام سے فائدہ اٹھایا
پاکستان میں وزیر اعظم کے تجارتی ایلچی ایچ ای مارک ایسٹ ووڈ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان موجودہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بہتر بنانے کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جلد ہی ایک تجارتی وفد کے ساتھ پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے مزید مواقع تلاش کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے حامی ہیں اور اس سمت میں پیشرفت دیکھنا چاہتے ہیں۔
جولین ہیملٹن بارنز، چیئرمین پی بی بی سی نے پاکستان میں کاروباری مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک پریزنٹیشن دی۔
جناب شفیق احمد شہزاد، تجارت اور سرمایہ کاری کے وزیر پی ایچ سی لندن، اور جناب چودھری محمد اختر، تجارت اور سرمایہ کاری سیکریٹری، مانچسٹر نے پاکستان میں موجود مواقع کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے پاکستان میں برطانیہ کی کمپنیوں کے لیے درج ذیل مواقع پر روشنی ڈالی۔
• پاکستان میں تیار ہونے والی اشیاء کو چین، ملائیشیا، سری لنکا، جنوبی ایشیائی ممالک – ایران، انڈونیشیا، ماریشس کے ساتھ سافٹا اور پی ٹی اے کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت ترجیحی مارکیٹ تک رسائی حاصل ہے۔
• پاکستان میں تیار کردہ مصنوعات کو یورپی یونین اور برطانیہ میں جی ایس پی پلس مارکیٹ تک رسائی حاصل ہے۔
فوڈ پروسیسنگ، لاجسٹکس، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن، اور سیاحت اور مہمان نوازی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ترجیحی شعبے ہیں۔
• برطانیہ میں کمپنیوں کے لیے پاکستان کے ونڈ انرجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور فارما کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع۔
• پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کا ایک امید افزا مستقبل ہے، جو ٹیلنٹ سے بھرا ہوا ہے، اور ملک کی سب سے بڑی برآمدی صنعت بننے کی صلاحیت کے ساتھ اس وقت 3.5 بلین ڈالر سے ممکنہ طور پر 20 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
• IT انسانی وسائل میں 400,000 پیشہ ور افراد شامل ہیں جن میں سالانہ 25,000 اضافہ ہوتا ہے۔ آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی سروسز کمپنیوں کے لیے، پاکستان نے خصوصی مراعات متعارف کروائی ہیں، یعنی 2024 تک VC فنڈز پر ٹیکس کی چھٹی، 2025 تک IT کی برآمدات پر ٹیکس میں چھوٹ، 100% ایکویٹی کی ملکیت اور 100% سرمائے اور منافع کی واپسی۔
ملک بھر میں قائم کیے جانے والے خصوصی اقتصادی زونز اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز میں سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی مراعات دستیاب ہیں۔ بر طانیہ کے بزنس ٹائیکون وزیر اعظم عمران خان کے ذاتی دوست انیل مسرت نے کہا کہ پاکستان اس وقت سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک ھے میں جلد کاروباری لوگوں کا وفد لے کر پاکستان جاؤنگا
دیگر مقررین بشمول مسٹر کیمبل کیئر، سینئر انفراسٹرکچر ایڈوائزر، برطانوی ماہر، مسٹر انیل مسارٹ، ایم سی آر پراپرٹی گروپ، محترمہ ڈیبورا اسمتھ، ڈی لا رو، مسٹر ٹونی میکسوینی، ٹی اینڈ اے اپیرل، اور گریٹر مانچسٹر چیمبر کی محترمہ سوزانا کورڈوبا۔ آف کامرس نے پاکستان کے ساتھ کاروبار کرنے کے بارے میں اپنے تجربات بھی بتائے۔ انہوں نے حاضرین کو بہتر کاروباری ماحول اور حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے آگاہ کیا۔ پروگرام کو کامیاب کروانے میں کمرشل ٹریڈ سیکرٹری چودھری محمد اختر نے اھم کردار ادا کیا