یوم دفاع پاکستان کے موقع پر جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے زیر اہتمام ورچوئل کشمیر کانفرنس کا انعقاد،

Spread the love

کانفرنس کے مہمان خصوصی وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان تھے جبکہ کانفرنس کی صدارت لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریا نے کی

۔ بریڈفورڈ(چودھری عارف پندھیر)کانفرنس کے میزبان چیئرمین تحریک حق خود ارادیت راجہ نجابت حسین تھے۔ کانفرنس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ، ممبران قومی اسمبلی، ماہرین، دانشور اور انسانی حقوق کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر کانفرنس کے مہمان خصوصی وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بوسنیا طرز کا سانحہ ہو نے جا رہا ہے بین الاقوامی برادری کو اپنا کر دار ادا کرنا ہو گا دفعہ 370کشمیر یو ں کے لیے کو ئی حیثیت نہیں رکھتی کہ یہ بحا ل ہو نہ ہو اصل مسلہ 35اے کے قانون کا ہے جسے مہاراجہ نے نافذ کیا تھا ہندوستان کا مقبوضہ کشمیر میں 50لاکھ لوگوں کو اگلے 3سالوں میں ریاستی شہریت دینے کا منصوبہ ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے مو دی آر ایس ایس ملکر کر کشمیر یو ں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ،جن اقوام نے ہٹلر کا مقابلہ کیا انہیں اندازہ ہے کہ مودی اسی طر ز پر کا م کر رہا ہے مقبوضہ کشمیر 1سالہ محاصرے میں ہے عوام کی بنیادی آزادیاں سلب کر لی گئی ہیں اخبارات آزادی اظہار پر قدغن ہے مخصوص افراد یورپ سے ہندوستان وادی میں لیکر گیا مگر وہ سچ کو نہ چھپا سکا ۔ پاکستان اور ہندوستان کی کشمیر پر پوزیشن ایک جیسی نہیں ہے۔ ہندوستان غاصب اور جارح ہے جبکہ پاکستان ہمارا حمایتی اور مدد گار ہے پاکستان نے ہمیشہ کشمیر یوں کی مرضی کے مطابق مسلے کے حل کی بات کی جبکہ ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں 1لاکھ لوگوں کا قتل عام کیا، عورتوں کا ریپ کیا گیا پیلٹ گن کے ذریعے معصوم بچوں کی بینائی چھینی گئی لا ئن آف کنٹرول پر عورتوں ،بچوں ،بوڑھوں کے ساتھ ساتھ ایمبولینسز ،سکولز ،کاروباری مراکز تک کو نشانہ بنا یا گیا۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا ہے کہ کشمیر کو ئی دوطرفہ مسلہ نہیں ہے یہ حق خود ارادیت کا مسلہ ہے کشمیر یوں کی زندگی، موت اور مستقبل کا فیصلہ ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیشہ مظلوم کشمیر یوں کی حمایت کی ان سے توقع ہے کہ وہ حق دلا نے کے لیے بھی کردار ادا کریں ۔کانفرنس کے صدر و پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریا، برطانوی ہاس آف لارڈ کے ممبر لارڈ نذیر احمد، لارڈ قربان حسین، برطانیہ کے شیڈو وزراایم پی بیرسٹر یاسمین قریشی، ایم پی خالد محمود، ایم پی ٹونی لائیڈ، ایم پی ریچل ہوپکنز، لیبر فرینڈز آف کشمیر کے چیئرمین ایم پی اینڈریو گووِن،ایم پی افضل خان، پاکستان کی قومی اسمبلی کی ممبر ایم این اے نورین فاروق ابراھیم، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ جولی واڈ،ڈپٹی میئر رچڈیل کونسلرعاصم رشید،کونسلر ساجد محمود ناٹنگھم، ماہر قانون شائستہ کھوسہ ایڈووکیٹ،پروفیسر سائرہ کاظمی، مسلم کانفرنسی رہنمانائلہ الطاف کیانی، تحریک حق خود ارادیت برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، یوتھ کے چیئرمین ذیشان عارف، پروفسیر شاہداقبال، ظفر احمد قریشی اور دیگر رہنماں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے مقررین یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پاکستانی افواج اور شہداجنگ ستمبر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا وہیں افواج پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔ تمام مقررین نے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس زکریا کی ریٹائرمنٹ پر یہاں ان کی خدمات کا بھرپور اعتراف کیا گیا اور مسئلہ کشمیر کے لئے ان کی خصوصی دلچسپی اور ممبران پارلیمنٹ اور کشمیریوں سے مسلسل رابطوں پر شکریہ ادا کیا گیا۔اس موقع پر کانفرنس کے صدر و پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ماوارئے عدالت کشمیریوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کو اٹھا کر جیلوں، ٹارچر سیلوں اور عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل عام کیا جا رہا ہے۔ کشمیر میں ہر طرح کے انسانی حقوق معطل ہیں۔ بھارت نے تمام تر بین الاقوامی معاہدوں اور چارٹرڈ کی خلاف ورزیوں کی انتہاکر دی ہے۔اس وقت بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی بڑی سازش پر عمل پیرا ہے۔آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لئے کشمیریوں کی زمینوں پر بھارت سے انتہاپسند ہندوں کی آبادکاری کی جا رہی ہے۔ کانفرنس سے برطانوی ہاس آف لارڈ کے ممبر لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ بھارت پر اس وقت انتہاپسند گروہ آر ایس ایس کی سوچ مسلط ہے جو نا صرف کشمیر بلکہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی تباہی کے خواب بھی دیکھ رہے ہیں۔ کشمیر میں ظلم و بربریت کی تازہ لہر اور ایک سال سے جاری کرفیو اسی سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ مسئلہ کشمیر نا صرف ریجنل امن و امان، سلامتی اور ترقی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے بلکہ مودی اور اس کی فاشسٹ ٹیم کے عزائم انسانیت کے لئے خطرناک ہیں۔ اس موقع پر برطانوی پارلیمنٹ کے دیگر ممبران پارلیمنٹ لارڈ قربان حسین، برطانیہ کے شیڈو وزراایم پی بیرسٹر یاسمین قریشی، ایم پی خالد محمود، ایم پی ٹونی لائیڈ، ایم پی ریچل ہوپکنز، لیبر فرینڈز آف کشمیر کے چیئرمین ایم پی اینڈریو گووِن،ایم پی افضل خان، پاکستان کی قومی اسمبلی کی ممبر ایم این اے نورین فاروق ابراہیم، سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ جولی واڈ،ڈپٹی میئر رچڈیل کونسلرعاصم رشید،کونسلر ساجد محمود ناٹنگھم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک گلوبل ایشو ہے، انسانی حقوق کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہمیں نا صرف ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بات کرنی چاہئے بلکہ برٹش پارلیمنٹ میں بھی انسانی حقوق کے لئے اس بڑے مسئلہ پر بات کرنا ہو گی۔ بھارت دنیا میں جمہوریت کا چیمپئن کہلاتا ہے لیکن اسے کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کر کے انہیں بنیادی حق خود اردایت دے کر ایک حقیقی جمہوریت ہونے کا ثبوت دینا ہو گا۔ دنیا بھر میں لاک ڈان کی صورتحال دیکھی گئی لیکن کشمیری گذشتہ ایک سال سے ڈبل لاک ڈان کا شکار ہیں۔نا صرف کشمیر کے اندر کی صورتحال تشویشناک ہے بلکہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے کشمیری بھی فائرنگ کی وجہ سے مسلسل مشکلات اور تکلیفوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنا ہو گا۔ انڈیا اور پاکستان کامن ویلتھ ممالک ہیں اور ہمیں برٹش ممبران پارلیمنٹ چاہئے ہم جس بھی جماعت سے ہیں ہمیں برٹش گورنمنٹ کو اپنا بنیادی کردار ادا کرنے کے لئے تیار کرنا ہو گا اور برٹش پارلیمنٹ میں ایک مضبوط آواز بلند کرنا ہو گی۔ تمام ممبران پارلیمنٹ نے تحریک حق خود ارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم کو کشمیریوں کے لئے مسلسل کاوشیں کرنے اور برطانیہ، یورپ اور دیگر ممالک میں متحرک رہنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ممبران پارلیمنٹ نے تحریک حق خود ارادیت کی مستقبل کی سرگرمیوں میں بھی تعاون اور شرکت کا یقین دلایا۔ اس موقع پر کانفرنس کے میزبان و چیئرمین تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنلراجہ نجابت حسین نے خطاب کرتے ہوئے برطانیہ اور یورپ کے علاوہ امریکہ، پاکستان اور دیگر ممالک میں تحریک حق خود ارادیت کی سرگرمیوں سے شرکاکو آگاہ کیا۔ راجہ نجابت حسین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی تنظیم دنیا بھر میں اقوام متحدہ، یورپین پارلیمنٹ اور برطانوی پارلیمنٹ میں لابی مہم کے تحت اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ چیئرمین راجہ نجابت حسین نے شرکاکو کشمیر کی تازہ صورتحال اور بھارت کی جناب سے اٹھائے گئے مذموم اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ برٹش کشمیریوں کا مطالبہ اور مسلسل کوشش ہے کہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و بربریت کو روکا جائے اور کشمیر میں انسانی حقوق کسی طرح سے بحال ہو سکیں کشمیری اپنے بنیادی حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ بھارت نا صرف کشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے بلکہ تمام تر بین الاقوامی قوانین، معاہدوں اور انسانی حقوق کے چارٹرڈ کو
جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے کشمیریوں کی نسل کشی، آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اور کالے قوانین کے تحت قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔اس موقع پر دیگر مقررین ماہر قانون شائستہ کھوسہ ایڈووکیٹ،پروفیسر سائرہ کاظمی، مسلم کانفرنسی رہنمانائلہ الطاف کیانی، تحریک حق خود ارادیت برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، یوتھ کے چیئرمین ذیشان عارف، پروفسیر شاہداقبال، ظفر احمد قریشی اور دیگر رہنماں نے خطاب کرتے ہوئے جہاں کشمیر میں بھارتی بربریت کی مذمت کی وہیں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی ذمہ داریوں اور کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں کو پورے کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں