لندن (چودھری عارف پندھیر)
برطانیہ میں ڈاکٹر کی حیثیت سے پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دینے والےاور ایک Maybush میڈیکل سنٹر کے کلینیکل ڈائریکٹر سینئر ڈاکٹر محمد عنصر حیات نے کورونا وائرس وبا کی وجہ سے جاری لاک ڈاؤن میں برطانیہ کی حکومت نے نرمی کرنے بارے جو اقدامات اٹھائے ہیں کہنا تھا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس سے اموات اور اسکا شکار ہونے والے افراد میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے انکا مذید کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے جاری کی گئ ہدایات کہ زیادہ ہجوم والی جگہوں پر ماسک کا استعمال ،باقاعدگی سے ہاتھ دھونے اور دو میٹر فاصلہ رکھنے پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور حکومت کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد پر کڑی نظر رکھے گی اور اگر دوبارہ اضافہ ہو گیا تو پھر لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔ ڈیکسامیتھاسون دوائ بارے انکا کہنا تھا کہ اسکا استعمال کافی عرصہ سے ہو رہا ہے اور اب نئ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو مریض کرونا وائرس کی وجہ سے شدید سانس لینے کی تکلیف میں ہیں یا پھر وینٹیلیٹر پر ہیں ان میں یہ دوائ کارامد ثابت ہو رہی ہےجو کہ خوش آئند بات ہے۔ کرونا وائرس کے ممکنہ ویکسین بارے انکا کہنا تھا کہ اس بارے دنیا بھر میں کئ آرگنائزیشن کام کر رہی ہیں اسکے علاوہ برطانیہ میں تحقیقات اچھے انداز سے جاری ہے امید ہے رواں سال کے ستمبر تک کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ویکسین مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گا۔