کھیوڑہ(نمائندہ خصوصی ،راشدخان)
آئسولیشن وارڈ خالی تمام زیر نگہداشت اور زیر علاج مریض گھروں کو روانہ۔
بہترین انتظامات اور نگہداشت پر اہل علاقہ کا پیرامیڈیکل سٹاف کو خراج تحسین۔۔
تفصیلات کے مطابق پوری دنیا کی طرح پنڈدادن خان بھی گزشتہ چار ماہ سے کرونا کی صورتحال سے نبرد آزما ہے تحصیل کے طول و عرض سے کئی درجن افراد ممکنہ طور پر کرونا کے شبے کی بنیاد پر تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال پنڈدادنخان اور محکمہ صحت کے قائم کردہ سینٹروں پر لائے گئے جن میں سے اکثریت کی رزلٹ نیگیٹو آئے جبکہ کچھ لوگوں کے رزلٹ پازیٹو آنے کی بنیاد پر انہیں تحصیل ہیڈ ڈ کوارٹر ھسپتال پنڈدادنخان کے کرونا وارڈ میں آئسولیٹ کر کے زیر علاج رکھا گیا اور بعد ازین یہ تمام افراد صحت یاب ہونے کے بعد اپنے گھروں کو لوٹ گئے
اس دوران محکمہ صحت کے عملے سے تین لیڈی ڈاکٹر ایک ڈاکٹر سمیت فرنٹ لائن پر کام کرنے والے عملے کے دیگر افراد بھی اس سے متاثر ہوئے۔
اس تمام جدوجہد میں انچارج ڈاکٹر محمد علی ملک تحصیل بھر میں کام کر رہے ہیں جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ھسپتال میں
ڈاکٹر عون محمد اپنی ٹیم ڈاکٹر حسنین ،ڈاکٹرفیاض، ڈاکٹر امن، ڈاکٹر تحریم ریاض ،ڈاکٹر محمد اویس، ڈاکٹر اویس نذیر، ڈاکٹر نعمان ، 6نرسسز سٹاف، تین چوکیداروں،تین سینٹری ورکر ،دو ویسٹ مینجمنٹ افراد سمیت تقریبا پچیس افراد پر مشتمل ٹیم کے ساتھ کرونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں
تحصیل پنڈدادنخان میں اس وقت کرو نہ کی صورتحال الحمدللہ انتہائی بہتر ہے اس وقت تحصیل ہیڈ کوارٹر ھسپتال میں لیڈی ڈاکٹر سمیت دو ممکنہ جن کے سیمپل ٹیسٹ کے لیے گئے ہوئے ہیں جبکہ دو افراد اپنے گھروں پر ائسولیٹ ھیں
اس کے علاوہ تحصیل بھر میں کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 5 پانچ ہے اور یہ تمام افراد تحصیل باہر اس مرض کا شکار ہوکر اور وھیں کے ھسپتالوں میں زیر علاج رہتے ہوئے جاں بحق ہوئے جن کی تدفین للہ ،ٹوبھ ، شیر پور سمیت ان کے آبائی قبرستانوں میں کرونا ایس او پیز کے تحت عمل میں لائی گئی
